ایران پر سیاسی اور نفسیاتی دباؤ، تہران مخالف قرارداد کا حقیقی مقصد، ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ

تہران۔ ارنا- آئی آر آئی بی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے (AEOI) کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گونرز میں جو قرارداد منظور ہوئی ہے اس کا مقصد ایران پر سیاسی اور نفسیاتی دباؤ ڈالنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران پر دباؤ ڈالنے میں برطانیہ، جرمنی، فرانس اور امریکہ سمیت آئی اے ای اے کے سربراہ شامل ہیں جو صیہونی نفوذ کا نتیجہ ہے ۔

محمد اسلامی نے کہا کہ ایران پر دباؤ ڈال کر مراعات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی حکام کا اصل مقصد یہ ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام ختم ہوجائے۔

اے ای او آئی کے سربراہ نے کہا ایران مخالف قرارداد میں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روئیٹرز خبررساں ادارے نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے فورا بعد یہ ہیڈلائن لگائی ہے کہ" ایران نے اپنی ایٹمی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں" جبکہ گروسی کی رپورٹ، حتی کہ اس قرارداد میں ایسے کسی بھی معاملے کا ذکر نہیں ہوا ہے۔

محمد اسلامی نے بتایا کہ رافائل گروسی نے بورڈ آف گورنرز کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ ایران نے جے سی پی او اے (ایٹمی معاہدے) پر عمل نہیں کیا ہے حالانکہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت، یہ معاہدہ دوطرفہ ذمہ داریوں کی بنیاد پر تیار کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات کیسے ممکن ہے کہ ایران یکطرفہ طور پر معاہدے کی پابندی کرے حالانکہ مغربی فریق 25 سال پر مشتمل آمد و رفت اور سفارتی مذاکرات کے نتیجے میں حاصل ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی اور ہر روز کوئی نئی پابندی اور رکاوٹ عائد کر رہے ہیں۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ نے زور دیکر کہا کہ مغربی فریق کو پھر بھی توقع ہے کہ ایران کی حکومت اور عوام خاموش رہیں اور کوئی ردعمل ظاہر نہ کریں۔

محمد اسلامی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ فریق مقابل کے اس غیرقانونی، سیاسی اور انتہاپسندانہ اقدام کے ردعمل میں، ایران یورینیم کی افزودگی کے اپنے تیسرے مرکز میں سرگرمیاں شروع کر رہا ہے۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ یہ مرکز تعمیر اور تیار ہوچکا ہے اور ایسی محفوظ جگہ پر واقع ہے جسے کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ ایران مخالف قرارداد منظور ہونے کے بعد، آئی اے ای اے کو اطلاع دے دی گئی ہے اور اب اس نئے مرکز میں سینٹری فیوج مشینوں کی تنصیب کا آغاز شروع ہوگیا ہے۔

محمد اسلامی نے بتایا کہ پرانی سینٹری فیوج مشینوں کی جگہ بھی جدیدترین سینٹری فیوج مشینیں نصب کردی جائیں گی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .