وزیر خارجہ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایٹمی توانائی کے شعبے میں ایران کی قومی اور مقامی صلاحیتوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے اس بات کی روشن دلیل ہے کہ کیوں صرف دنیا کے چند ملک ایٹمی ری ایکٹر کا ایندھن بنانے کی صلاحیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ اس کے لیے قابل ذکر مالی ذخائر کے علاوہ، اسٹریٹیجک سیاسی نظر، طاقتور صنعتی تنصیبات، اعلی تعلیم اور ٹیکنالوجی پر مبنی ایک نظام کی ضرورت ہوتی ہے جو افرادی قوت کی تربیت اور فنی معلومات کی پیداوار کرسکے۔
وزیر خارجہ نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ایران نے ان صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے لیے، بھاری قیمت ادا کی ہے اور ہم ان محبین وطن کو ہرگز ناامید نہیں کریں گے جنہوں نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کیا ہے۔
سید عباس عراقچی نے اس پیغام میں زور دیکر کہا ہے کہ افزودگی کے حق کو نفی کرکے، معاہدہ کا تصور تک نہیں ہوگا لیکن اگر ایٹمی ہتھیاروں کا نفی ہدف ہو، تو معاہدہ کا حصول ممکن ہے۔
آپ کا تبصرہ