انسان دوستانہ امداد سے اسرائیل کے بے رحمانہ غلط فائدہ اٹھانے پر اقوام متحدہ کی سخت تنقید

 تہران – ارنا – اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت انسان دوستانہ امداد سے غزہ میں اپنے وحشیانہ جرائم کے ایک وسیلے کی حیثیت سے کام لے رہی ہے

 ارنا کے مطابق  اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر برائے انسانی حقوق فرانچسکا البانیز نے کہا ہے کہ اسرائیل یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ انسان دوستانہ راہ حل  کی ترویج کررہا ہے لیکن در اصل وہ اس طرح غزہ کو اپنے کنٹرول میں لینے اور اس علاقے کے بھکمری کے شکار لوگوں کو انسان دوستانہ امداد سے منظم طور پر محروم کررہا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ یہ اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے، لوگوں کو بے وطن کرنے، جن پر بمباریاں کی جاچکی ہیں، ان پر پھر سے بمباری کرنے، فلسطینیوں کو زندہ زندہ  جلادینے اور جو بچ گئے ہیں، انھیں جسمانی طور پر معذور بنادینے کے لئے اسرائیل کی اہم اسٹریٹیجی ہے۔

 فرانچسکا البانیزنے کہا کہ یہ سارے وحشیانہ اقدامات، امداد رسانی کی آڑ میں انجام دیئے جارہے ہیں تاکہ بین الاقوامی برادری کی توجہ قانونی چارہ جوئی سے ہٹائی جاسکے۔

     دوسری طرف اقوام متحدہ کے ترجمان نے بھی اعلان کیا ہے کہ   انسان دوستانہ امداد کے کوآرڈینیٹرآفس اوچا کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جنگ کے آغاز  کے بعد سے غزہ  اپنے بدترن حالات سے گزرہا ہے۔

انسان دوستانہ امداد سے اسرائیل کے بے رحمانہ غلط فائدہ اٹھانے پر اقوام متحدہ کی سخت تنقید

اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پورے غزہ بالخصوص اس کے  شمالی علاقوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، یہاں تک  العودہ اسپتال نے بھی جو اس علاقے کا آخری اسپتال تھا جو تھوڑا بہت کام کررہا تھا، مسلسل حملوں کے بعد، گزشتہ رات خالی ہوگیا۔

  اس رپورٹ کے مطابق جنوبی غزہ کے علاقے، دیر البلح، البریچ اور النصیرات کیمپوں اور دیگر علاقوں پر بھی  حملے جاری ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .