ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پیر کی شام عراق کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات میں، کہا کہ ایران اور عراق کے روابط کا تعلق آج یا کل سے نہیں ہے بلکہ ہمارے تعلقات کی بنیادیں کئی ہزار سال پرانی اور محکم ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور عراق دونوں ملکوں کے عوام کے قومی، لسانی اور ثقافتی اشتراکات، ان کے اٹوٹ رشتوں اور محکم روابط کی عکاسی کرتے ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ ہم سے جہاں تاک ممکن ہوگا، مختلف میدانوں، منجملہ، تجارت، صنعت، صحت اور علاج معالجے، اعلی تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے میدانوں میں باہمی روابط اور تعاون کو فروغ دیں گے۔
انھوں نے دونوں ملکوں کے سرحدی صوبوں کی انتظامیہ کے اچھے روابط پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سرحدی تجارت اور علاقائی تعاون میں فروغ کی بنیاد بن سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ریلوے لائن سمیت مشترکہ مواصلاتی پروجکٹوں کی تکمیل، ایران اورعراق کے روابط کے استحکام پر منتج ہوگی۔
صدر ایران نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی حکومت اپنے اس دعوے میں سچی ہو کہ اسے یہ تشویش ہے کہ ایران ایٹمی اسلحہ نہ بنالے تو ہم اس کو مطمئن کرسکتے ہیں لیکن اسلامی جمہوریہ ایران زور زبردستی ہرگز قبول نہیں کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کو صحت، علاج معالجے، زراعت اور صنعات میں پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی کے فائدوں سے ہرگز محروم نہیں کریں گے اور اپنی قوم کی ترقی و پیشرفت کے لئے ہمیں کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ