ارنا کے مطابق ایران کے سیاحت، ثقافتی میراث اور دستکاری صنعت کے وزیر سید رضا صالحی امیری نے آج منگل کو قاہرہ ميں گروپ ڈی ایٹ کے وزرائے سیاحت کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ثقافت و قومی میراث حذیفہ رحمان سے ملاقات اور گفتگو کی۔
سید رضا صالحی امیری نے اس ملاقات میں ایرانی عوام کی جانب سے پاکستانی زائرین کے پرجوش استقبال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستانی عوام کا دوسرا گھر ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کو پاکستانی زائرین کے استقبال کے لئے آمادہ کررکھا ہے اور میرجاوہ نیز ریمدان دونوں سرحدوں پر ان کے لئے ٹھہرنے کی جگہ اور ریستوران کا انتظام کررکھا ہے۔
ایران کے سیاحت، ثقافتی میراث اور دستکاری صنعت کے وزیر نے ایران میں بے شمار سیاحتی مقامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران دنیا کا واحد ملک ہے جس میں بیس طرح کی سیاحتی مقامات موجود ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایران میں ثقافتی میراث اور آثار قدیمہ کے ساتھ ہی دس لاکھ سے زائد رجسٹرڈ قدرتی ، سمندری، صحرائی اور جنگلی سیاحت کے مراکز پائے جاتے ہیں۔ انھوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان سیاحتی تعاون کے پانچ سالہ سمجھوتے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ وہ تہران یا اسلام آباد میں اس سمجھوتے پر دستخط کے لئے تیار ہیں۔
انھں نے اسی طرح پاکستان کے وزیر کو شہری سیاحت کے عالمی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جو سیاحت کی عالمی تنظیم یو این ڈبلو ٹی او کے سیکریٹری جنرل کی شرکت کے ساتھ تہران میں منعقد ہوگا
پاکستان کے وزیر اعظم کے معاون خصوصی حذیفہ رحمان نے ایران کے وزیر سیاحت کی تجویز کا خیر مقم کیا اور کہا کہ ہم ایران کے تیار کردہ سمجھوتے کے متن کا جائزہ لینے کے بعد اس پر دستخط کے لئے تیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی عوام میں زیارت کے لئے سفر ایران کا بہت زیادہ شوق پایا جاتا ہے اور ایران ان کے لئے اہم ترین زیارتی مقامات میں شامل ہے
حذیفہ رحمان نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں روابط کی توسیع دونوں ملکوں کی اقوام کی دوستی کے استحکام پر منتج ہوگی ۔
آپ کا تبصرہ