ایران نیشنل آئل ریفائننگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی نے بندر عباس میں شہید رجائی پورٹ پر دھماکے اور آگ کے حوالے سے بتایا کہ شہید رجائی پورٹ پر دھماکے اور آگ لگنے کے بعد امدادی کام جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دھماکے سے ریفائنریاں، فیول ٹینک، ڈسٹری بیوشن کمپلیکس اور تیل کی پائپ لائنیں متاثر نہیں ہوئیں اور علاقے میں اس کمپنی سے منسلک اور دیگر ریفائنریز میں معمول کے مطابق کام جاری ہے۔
صدر ایران نے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے اور وزیر داخلہ اس وقت بندر عباس میں موجود ہیں۔ ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے وزیر اور پورٹ اینڈ میری ٹائم آرگنائزیشن کے چیف بھی وہاں موجود ہیں۔
شہید رجائی پورٹ میں لگنے والی 80 فیصد سے زائد آگ پر فائرفائٹرز نے قابو پا لیا گیا تھا مگر چند لمحے پہلے کنٹینرز میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی۔
فائر فائٹرز اب بھی آگ بجھانے کے لیے کام کر رہے ہیں، تاہم، پورٹ میں دیگر ڈاک پر سامان اتارنے اور لوڈ کرنے کا عمل معمول کے مطابق جاری ہے۔
شہید رجائی پورٹ پر آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں
ایران کی کرائسز منیجمنٹ آرگنائزیشن نے صوبہ ھرمزگان کی شہید رجائی پورٹ پر ہونے والے دھماکے کے حوالے سے کہا ہے کہ شہید رجائی پورٹ پر آگ بجھانے کی کارروائیاں جاری ہیں، اور اب تک 80 فیصد آپریشن مکمل ہو چکے ہیں، اور فائر فائٹرز پوری تندہی سے آگ پر قابو پانے میں مصروف ہیں۔
ایرانی کسٹمز نے کہا ہے کہ شہید رجائی کسٹمز میں مکمل نقل و حمل اور غیر ملکی ٹرانزٹ، برآمدات اور درآمدات کے لیے کسٹمز کے آفیشل آپریشن بحال کر دیے گئے ہیں۔
26 مئی 2025 بروز ہفتہ بندر عباس کے شہید رجائی پورٹ پر ہونے والے دلخراش دھماکے میں 70 افراد جاں بحق، 1000 زخمی اور 22 لاپتہ ہیں۔ واقعے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
آپ کا تبصرہ