جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رکھی تو حزب اللہ دوسرے آپشن میز پر رکھ دے گا، شیخ نعیم قاسم کا صیہونیوں کو انتباہ

تہران/ ارنا- یوم القدس کے موقع پر حزب اللہ لبنان کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے زور دیکر کہا ہے کہ یہ دن ظالموں اور مستکبروں سے کمزور رکھے گئے انسانوں کے مقابلے کا دن ہے۔

انہوں نے فلسطین کی ناگفتہ بہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج جس مزاحمت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اس کی جڑیں فلسطینی عوام کے مابین پھیل چکی ہیں جس نے دشمن کے مقابلے میں پسپائی کو ناممکن بنا دیا ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا آج ایک تاریخی موڑ پر کھڑے ہیں جس کے گہرے اثرات ہیں اور اس سے پیچھے ہٹنا ناممکن ہے۔

انہوں نے مسئلہ فلسطین کو ایک برحق مطالبہ قرار دیا جس پر حزب اللہ ثابت قدم ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مقدسات کی آزادی ایک قابل حصول مقصد ہے جسے سید حسن نصراللہ کی شہادت سے اور بھی فروغ ملا ہے۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے اپنی تقریر میں صیہونی حکومت کو ایک توسیع پسند دشمن قرار دیا جو امریکی وحشیانہ اور ظالمانہ حمایت میں کسی بھی حد کا قائل نہیں اور ہر طرف جارحیت کرتا پھرتا ہے اور ایسے غاصب دشمن کے سامنے استقامت اور مزاحمت ایک فطری اور قانونی عمل ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے صیہونیوں کو دو ٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ حزب اللہ نے اگر ارادہ کرلیا تو دشمنوں کی جارحیت کو بے اثر اور ان کے اہداف پر پانی پھیر سکتا ہے۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ حالات معمول پر نہیں لائے جاسکتے نہ ہی تل ابیب جو اہداف جنگ سے حاصل نہ کرسکا، اسے سیاسی راستوں سے اسے حاصل کرنے دیا جائے گا۔

شیخ نعیم قاسم نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل اس وہم میں مبتلا ہے کہ ضاحیہ بیروت اور جنوبی اور بقاع علاقوں پر جارحیت کرکے موازنے کو تبدیل کر سکتا تو یہ محض اس کا وہم ہے۔

انہوں صیہونیوں کو انتباہ دیا کہ اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رکھی تو حزب اللہ دوسرے آپشن میز پر رکھ دے گا۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے واضح کیا کہ اگر اب تک صبر کا مظاہرہ کیا گیا ہے تو جنگ بندی کو موقع دینے کے لیے تھا لیکن سب کو یہ جان لینا چاہیے کہ ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .