18 مارچ، 2025، 8:30 PM
Journalist ID: 5632
News ID: 85782472
T T
0 Persons

لیبلز

انسانی حقوق کونسل میں مغرب کے مداخلت پسندانہ طرزعمل پرایران کی سخت تنقید

 لندن – ارنا – اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے انسانی حقوق سے بعض مغربی ملکوں کے غلط فائدہ اٹھانے پر سخت تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ یہ ممالک انسانی حقوق کے بنیادی مسائل، منجملہ فلسطین کے بحران کو نظرانداز کرکے ایران کے خلاف انسانی حقوق کے مسئلے کو بھی سیاسی بنانے کے لئے کوشاں ہیں

ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر علی بحرینی نے  منگل اٹھارہ مارچ 2025 کو ایران کے تعلق سے انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر اور فیکٹ فائنڈنگ مشن کے موضوع پر انسانی حقوق کونسل کی  نشست سے خطاب میں، ان ملکوں پر سخت تنقید کی جنھوں نے ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے جائزے کا مطالبہ کیا ہے۔   

 انھوں نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز نمائش اس وقت اور توہین آمیز ہوجاتی ہے جب معلوم ہوتا ہے کہ اس کے اصلی بانی جرمنی اور برطانیہ ہیں جن کا  اپنا ماضی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے بہت تاریک ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے کہا کہ گزشتہ  19 مہینے میں جب فلسطین عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم  اوج پر تھے، ان دونوں ملکوں نے نہ صرف یہ کہ ان جرائم کو روکنے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا بلکہ اس حکومت کی مالی، فوجی اور سیاسی حمایت کے ذریعے ان جرائم میں شریک ہوئے بنابریں انہيں اس حوالے سے جواب دہ ہونا چاہئے۔   

 علی بحرینی نے ایران  مخالف قرار داد پیش کرنے میں ان ملکوں کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرار داد پیش کرنے والوں نے خود ایرانی عوام کے انسانی حقوق کی پامالی کی ہے ۔

 انھوں نے کہا کہ ان ملکوں نے یا یک طرفہ اور غیر قانونی پابندیاں لگاکر، ایرانی عوام کی اپنے معاشی سماجی اور ثقافتی حقوق تک دسترسی ميں رکاوٹ بنے ہیں یا حد اکثر دباؤ کی پالیسی پر عمل کرکے  ایران کی موجودہ اور آئندہ نسل کے ترقی کے حق کو خطرے میں ڈالا ہے۔    

 اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے کہا کہ  ان ملکوں نے ایران کے خلاف قرار داد پیش کرنے میں اپنے ریاکارانہ طرز عمل سے انسانی حقوق کے دفاع کے حوالے سے اپنی عدم صداقت اور بے اعتباری ثابت کردی ہے، بنابریں انہيں  دوسرے ملکوں میں انسانی حقوق کی بحث ميں شریک ہونے کا قانونی حق نہیں ہے اور انھوں نے انسانی حقوق کونسل ميں صرف نا امیدی کے بیج بوئے ہیں۔  

انھوں نے  انسانی حقوق کے  خصوصی رپورٹر کے نگرانی کے سسٹم اور فیکٹ فائنڈنگ مشن کی قانونی حیثیت اور اعتبار پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے ان کی مخالفت کی۔

 انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر اور فیکٹ فائنڈنگ مشن کی گزشتہ دوبرس کی رپورٹیں بے بنیاد الزامات اور جھوٹ ک پلندہ ہیں جو ایران مخالف دہشت گرد گروہوں اور ان کے مغربی حامیوں نے تیار کی ہیں جس کے پیش نظر اسلامی جمہوریہ ایرن اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کرسکتا۔  

   انھوں نے آخر میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کثیر جہتی سسٹم کا سخت حامی اور مدافع ہے اور انسانی حقوق کی حمایت نیز ترویج کے حوالے سے اپنے پابند عہد ہونے کو ثابت کرچکا ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے  کہا کہ ہمیں ہمارے دین اور تہذیب نے جو سکھایا ہے، اس کی بنیاد پر ہم انسانی حقوق کا احترام کرتے ہیں اور ایران کی قوم اور حکومت نے ثابت کیا ہے کہ اپنے عقائد، خود مختاری اور عالمی امن و انصاف سے دستبردار ہونے والی نہيں ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .