ترجمان حماس: اسلحہ رکھنا استقامتی محاذ کا قانونی حق ہے اور ہم اس سے دست بردار نہيں ہوسکتے

تہران – ارنا – حماس کے ترجمان حازم قاسم نے تنظیم کے رکن موسی ابومرزوق سے منسوب بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس اسلحہ رکھنا استقامتی محاذ کا قانونی حق سمجھتی ہے اور اس سے ہرگز دست بردار نہیں ہوسکتی

ارنا نے الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حازم قاسم نے کہا ہے کہ جب تک سرزمین فلسطین پر غاصبانہ قبضہ باقی رہتا ہے اس وقت تک ہمارے لئے اسلحہ رکھنے کا مسئلہ قابل مذاکرہ نہیں ہے اور موسی ابومرزوق سے منسوب بیان، حماس کا موقف نہيں ہے۔

 نیویارک ٹائمز نے موسی ابو مرزوق  کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ " حماس اپنے اسلحے کے بارے میں مذاکرات کے لئے تیار ہے۔"

 حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ سبھی جنگوں میں علاقے کی اقوام کے خلاف غاصبین نے جارحانہ اور تخریبکارانہ اقدامات کئے ہیں   اور غزہ میں وسیع تباہی کے بعد اب غرب اردن میں بھی تباہی مچانے کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔

 حازم قاسم نے کہا کہ سبھی مقبوضہ سرزمینوں کی مکمل آزادی تک استقامت اپنی تمام قانونی شکلوں میں جاری رہے گی ۔

انھوں نے کہا کہ سات اکتوبر غاصبابہ جارحیت کا نشانہ بننے والی تمام اقوام    اور اسی طرح فلسطین کی ملی مجاہدتوں کی تاریخ ميں ایک اہم موڑ ہے۔   

  حماس کے ایک اور رہنما نے بھی منگل کی رات واضح کردیا ہے کہ استقامتی محاذ کے اسلحے کا موضوع ہماری ریڈ لائن ہے اور اس پر مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

 چند گھنٹے قبل حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے بھی کہا ہے کہ استقامتی محاذ کے اسلحے کا موضوع قابل مذاکرہ نہیں ہے۔
 انھوں نے کہا غاصب صیہونی کسی بھی بہانے سے جنگ بندی کے نفاذ سے بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اسماعیل رضوان نے کہا کہ ثالثی کرنے والوں سے ہمارا مطالبہ ہے کہ غاصبین پر جنگ بندی کی مکمل پابندی کے لئے دباؤ ڈالا جائے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .