اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین کے سلسلے میں قرارداد پیش، ایران نے رائے دہی سے احتراز کیا

نیویارک/ ارنا- یوکرین کے بحران کے سلسلے میں دو قراردادوں کی ووٹنگ میں ایران کے غیرجانبدار رہنے کے فیصلے اور رائے دہی سے احتراز کے بعد، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے تہران کے اس موقف کی تشریح کی۔

ایران کے نمائندہ دفتر کے بیان میں آیا ہے کہ یوکرین کے بحران کے سلسلے میں ایران کا موقف ہمیشہ یکساں اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق دوستانہ گفتگو کی حمایت میں رہا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کے بیان میں آیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تمام ارکان کے لیے دوسرے ممالک کے اقتدار اعلی، ارضی سالمیت، خودمختاری اور اتحاد کا احترام اور دھمکی آمیز رویے اور اقدام سے پرہیز ضروری قرار دیا گیا ہے۔

اس بیان میں آیا ہے کہ یوکرین کے سلسلے میں ایران کا موقف مسائل کو مستحکم طریقے اور طویل المدت سمجھوتے کے تحت حل کرنے پر مبنی رہا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کے بیان میں درج ہے کہ یوکرین کا بحران نیٹو کے ارکان سمیت بعض دیگر ممالک کے مداخلت پسندانہ اقدامات کی وجہ سے شروع ہوا اور اس کے نتیجے میں مشرقی یورپ جیسے حساس علاقے میں جیوپالیٹیکل اختلافات بڑھتے چلے گئے۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے جنرل اسمبلی میں ہونے والی مذکورہ ووٹنگ کو بھی اسی جیوپالیٹیکل کھیل کا حصہ قرار دیا جس کے پیچھے خاص قسم کے سیاسی مقاصد پوشیدہ تھے۔

اس بیان میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین کے بحران کے پرامن خاتمے کے لیے بدستور کوشاں رہے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .