ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ غرب اردن کی صورتحال پر، انسانی حقوق کے امور میں ہمارا کوآرڈینیشن آفس نظر رکھے ہوئے ہے۔
انھوں نے کہا کہ غرب اردن کے مختلف علاقوں پر اسرائیل کے طولانی مدت سے جاری حملوں پر ہمیں گہری تشویش ہے۔
اسٹیفن دوجاریک نے انسانی حقوق کے امور میں اقوام متحدہ کے کوآرڈینیشن آفس اوچا (OCHA) کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غرب اردن میں اسرائیلی فوجیوں کے حملوں کے ساتھ ہی آباد کاروں کے تشدد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اوچا نے 11 فروری سے 17 فروری کے درمیان صیہونی آباد کاروں کے 34 حملوں نوٹ کئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آباد کاروں نے اوسطا روزآنہ 5 حملے کئے ہیں ۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ ایک واقعے میں آباد کاروں نے غرب اردن کے علاقے طولکرم میں فلسطینی کاشتکاروں کے آب پاشی کے پائپ کاٹ دیئے۔
انھوں نے بتایا کہ گزشتہ برس اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں کے نتیجے میں بیت لحم کے المنیہ گاؤ کے قریب ایک علاقے کے 40 فلسطینیوں کو اپنا گھربار چھوڑ کر مہاجرت کرنی پڑی ہے۔
آپ کا تبصرہ