اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے کے انسان دوستانہ امداد کی شقوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حماس

تہران/ ارنا- اسلامی استقامتی تنظیم حماس نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت معاہدے کے تحت انسان دوستانہ امداد کی ترسیل میں خلل ڈال رہا ہے۔

حماس کے ترجمان اور سینیئر رہنما عبداللطیف قانوع نے بتایا ہے کہ ایک جانب حماس ہے جو عوام کے مفادات کے حصول کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کر رہا ہے تو دوسری جانب صیہونی حکومت ہے جو انسانی حقوق پر مشتمل اس معاہدے کی شقوں بالخصوص پناہ گزینوں، کیمپ، ایندھن اور ملبوں کو ہٹانے کے لیے ضروری مشینریوں اور وسائل کی ترسیل میں خلل ڈال رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ثالث فریقوں سے متعدد بار کہا جا چکا ہے کہ تل ابیب پر اس سلسلے میں دباؤ ڈالا جائے۔

حماس کے ترجمان نے اس موقع پر ان تمام ممالک کی بھی قدردانی کی جنہوں نے فلسطینی عوام کو غزہ سے کوچ کرانے پر مبنی ٹرمپ کے بیان کی مخالفت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور نتن یاہو کی اس سازش کے خلاف فلسطین متحد ہے اور ہمارے اس موقف کو عرب اور اسلامی ممالک کی جانب سے اور بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے 4 فروری 2025 کو غزہ پٹی کو فلسطینیوں سے خالی کروانے اور انہیں ہمسایہ عرب ممالک میں زبردستی کوچ کرانے کی دھمکی دی تھی جس پر پوری دنیا حتی کہ امریکہ کے بعض اتحادیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .