وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بدھ کی شب ایران کے بارے میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نئے سربراہ کے حالیہ دعووں کے جواب میں ان بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا: " عالمی امن وسلامتی کے لیے مستقل خطرہ وہ نسل پرست اور غاصب حکومت ہے جس کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا ذخیرہ ہے اور اس نے صرف گزشتہ 15 مہینوں میں وحشیانہ نسل کشی میں 60,000 سے زیادہ معصوم لوگوں کو قتل کیا ہے، انتہائی گھناؤنے بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، اور بدستور جارحیت و غاصبانہ قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین بحران کا ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ جنگ کو ختم کرنے اور تنازعات کے حل کے لیے سفارت کاری کی ضرورت پر زور دیاہے ،
انہوں نے کہا: دوسروں پر الزام تراشی اور توجہ ہٹانے سے یورپی یونین کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران حل نہيں ہو جائيں گے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے دہشت گردی کی حمایت کے الزام کی مذمت کرتے ہوئے، کہا کہ "یورپی یونین کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جب اس کے کچھ اہم رکن دہشت گرد گروہوں اور عناصر کی کھلے عام میزبانی کرتے ہیں، تو وہ اس سلسلے میں دوسروں پر الزام لگانے کی اخلاقی پوزیشن کھو دیتا ہے۔"
وزارت خارجہ کے ترجمان نے انسانی حقوق سمیت مختلف اور گمراہ کن بہانوں کے تحت دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کہا: "انسانی حقوق ایک قیمتی انسانی ورثہ ہیں اور اسے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے آلے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ "
ایران کے جوہری پروگرام کی مکمل طور پر پرامن نوعیت پر زور دیتے ہوئےترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا: "یورپی یونین کو یاد رکھنا چاہیے کہ اس نے ایسے معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری خود مختاری اور آزادی عمل کا مظاہرہ نہیں کیا جس کے بانیوں میں وہ شامل تھا اور جے سی پی او اے سے امریکہ کے نکل جانے کی وجہ سے وہ عملی طو پر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے قاصر تھا۔"
انہوں نے کہا : اگر یورپی یونین بین الاقوامی سطح پر ایک موثر اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہتی ہے تو اسے انصاف اور دیگر اقوام کے حقوق کے احترام اور اقوام متحدہ کے چارٹر و بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی پاسداری پر مبنی حقیقت پسندانہ طرز عمل اپنانا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ