ارنا نے روسی خبر رساں ایجنسی RIA Novosti کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ، وزیر خارجہ لاوروف نے اپنے ٹیلیگرام پر ایک نوٹ میں لکھا ہے جس میں کہا گيا ہے کہ "روس اور ایران کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدہ آزاد اور مساوی ممالک کے درمیان تعاون کے قیام کی ایک مثال ہے۔"
18 جنوری بروز جمعہ کی سہ پہر ایران اور روس کے صدور مسعود پیزکیان اور ولادیمیر پوتن نے کریملن پیلس میں ایک تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ جامع اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کیے اور ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا تھا۔
سرگئی لاوروف نے اس سے قبل (منگل 14 جنوری) کو ماسکو میں روس اور ایران کے صدور کے درمیان طے پانے والے جامع اسٹریٹجک معاہدے کے حوالے سے کہا تھا: ’’یہ معاہدہ کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد دونوں ممالک کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ "
انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ اقتصادی تبادلوں کے عمل کو تیز کرنے، دو طرفہ تعاون میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور قابل اعتماد دفاعی صلاحیتوں کو یقینی بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
آپ کا تبصرہ