6 جنوری، 2025، 4:11 PM
Journalist ID: 5480
News ID: 85712253
T T
0 Persons

لیبلز

نئے اسلامی تمدن کی تشکیل، مسلمانوں میں اتحاد پر منحصر

تہران - ارنا - بنگلہ دیش اسلامک فاؤنڈیشن کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جدید اسلامی تہذیب مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر منحصر ہے، کہا: انسانیت تمام علوم کو سیکھنے کی طاقت رکھتی ہے اور ہم انسان ایسی مخلوق ہیں جو فطری طور پر تہذیب کی تعمیر کا رجحان رکھتے ہیں۔ لہذا ہمیں ایک جدید اور مہذب دنیا کی تعمیر کرنی چاہیے۔ آئیے اسلامی قانون کے دائرہ کار میں اس کی کوشش کریں۔

"نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل کے تقاضے" عنوان سے ہونے والی کانفرنس میں اہل بیت علیہم السلام ورلڈ اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے شرکت اور خطاب کیا۔

یہ سیمینار  بنگلہ دیش میں ایرانی کلچر ہاوس اور رہبر انقلاب کے نمائندہ دفتر کی میزبانی میں منعقد ہوا۔

سیمینار میں بنگلہ دیش کی اہم علمی شخصیات نے حصہ لیا۔

نئے اسلامی تمدن کی تشکیل، مسلمانوں میں اتحاد پر منحصر

بنگلہ دیش میں ایران کے ثقافتی اتاشی سید رضا میرمحمدی نے  اپنے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کی اہمیت کے پیش نظر، ڈھاکہ میں ایرانی ثقافتی  مرکز نے جدید اسلامی تہذیب پر توجہ مرکوز کرنے والے علمی اجلاسوں کے سلسلے کا منصوبہ بنایا ہے، اور یہ کانفرنس اس سلسلے کا دوسرا پروگرام ہے، اور تیسری کانفرنس  بھی آنے والے دنوں میں ڈھاکہ یونیورسٹی میں منعقد ہوگي۔

نئے اسلامی تمدن کی تشکیل، مسلمانوں میں اتحاد پر منحصر

اہل بیت(ع) ورلڈ اسمبلی کے سکریٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے بھی کہا  کہ  پوری انسانی تاریخ میں بہت سی تہذیبیں ظہور پذیر ہوئیں اور ایک مدت کے بعد زوال پذیر ہوئیں۔ ان تہذیبوں میں چین، ہندوستان، یونان، روم، جنوبی امریکہ، مصر، ایران وغیرہ کی قدیم تہذیبیں ہیں۔ دریں اثناء مسلمانوں نے بھی اپنے لیے تہذیب کی ایک تاریخ رکھی ہے اور اسلام بنیادی طور پر موجودہ دور میں اپنے اصولوں اور بنیادوں پر ایک نئی اور پائیدار تہذیب کی تشکیل کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ نئی اسلامی تہذیب، مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر منحصر ہے۔

نئے اسلامی تمدن کی تشکیل، مسلمانوں میں اتحاد پر منحصر

بنگلہ دیش کی اسلامک فاؤنڈیشن کے سربراہ عبدالسلام خان نے بھی اپنے خطاب میں  کہا: "انسانیت تمام علوم کو سیکھنے کی طاقت رکھتی ہے، اور ہم انسان ایسی مخلوق ہیں جو فطری طور پر تہذیب کی تعمیر کا رجحان رکھتے ہیں۔" لہٰذا ہمیں اسلامی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ایک جدید اور مہذب دنیا کی تعمیر  کے مشن پر کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا: "ایک نئی اسلامی تہذیب کی تعمیر کے لیے ہمیں سب سے پہلے اتحاد کو ترجیح دینا ہوگی۔اقتدار حاصل کرنے کے لیے اتحاد ضروری ہے اور اتحاد سے ہم اپنے دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں اور ایک نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل میں فعال کردار ادا کر سکتے ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .