رہبر انقلاب اسلامی نے حاج قاسم سلیمانی کی پانچویں برسی کے موقع پر شہیدوں کے اہل خانہ من جملہ گزشتہ سال شہر کرمان کے دہشت گردانہ حملے اور سن 2020 کے بلووں میں شہید ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
آپ نے اس موقع پر ماہ رجب المرجب کی آمد کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے دعا، عبادتوں اور توسل کا مہینہ قرار دیا۔
آپ نے شہید قاسم سلیمانی کے مزار پر، دور اور نزدیک کے شہروں، قصبوں اور حتی کہ دیگر ممالک کے شہریوں کے پہنچنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ شہید سلیمانی کے اخلاص کے نتیجے میں اللہ تعالی نے اس طرح انہیں عزت اور دنیوی صلے سے نوازا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جہاد کے میدان میں شہید سلیمانی کا کردار بے مثال ہے اور ان کی خدمات ہمارے لیے سیاسی معرفت کی مانند ہیں جسے برقرار رہنا چاہیے۔
آپ نے استقامتی محاذ کی بحالی کو حاج قاسم سلیمانی کی مستقل اسٹریٹیجی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ انہوں نے مقدس مقامات اور حرم کے دفاع کو اپنا سرمشق سمجھا اور ایران کو بھی حرم کی مانند مقدس قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر فرمایا کہ بعض لوگ مسائل کی عدم شناخت کی وجہ سے یا غلط تجزیے کے نتیجے میں موجودہ حالات پر غلط تبصرہ پیش کرنے لگتے ہیں کہ حرم کے دفاع کی راہ میں شہید ہونے والوں کا خون رائگاں گیا، حالانکہ کہ یہ ان کی بہت بڑی بھول اور غلطی ہے۔
قائد انقلاب نے فرمایا کہ اگر جان کے یہ نذرانے پیش نہ کیے جاتے، یہ جنگ نہ لڑی جاتی اور حاج قاسم سلیمانی پہاڑوں اور بیابانوں میں اپنی شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان شہیدوں کو ساتھ نہ لے جاتے تو آج یہ روضے اور مقدس مقامات ختم ہوچکے ہوتے۔
آپ نے زور دیکر فرمایا کہ یقین رکھیں! کہ نہ زینبیہ کا کوئی اثر باقی رہتا، نہ کربلا اور نہ ہی نجف کا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات کا منہ بولتا ثبوت سامرا کا حرم قرار دیا اور فرمایا کہ آپ نے دیکھا تھا کہ کس طرح انہی تکفیریوں نے امریکیوں کی مدد سے امامین عسکریین کے روضوں کو تباہ اور ان کی ضریح کو مسمار کیا۔
آپ نے فرمایا کہ اگر پاسبانان حرم نہ ہوتے تو ہر جگہ ایسی ہی تباہی پھیل جاتی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا حق کے محاذ کی کامیابی یقینی ہے۔
آپ نے زور دیکر کہا کہ :" جان لیجیے کہ آج جو لوگ علاقے میں طمطراق دکھا رہے ہیں، ایک دن مؤمنین انہیں اپنے پاؤں تلے کچل دیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے شام کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ شام کا تعلق اس ملک کے عوام سے ہے اور جن لوگوں نے جارحیت کی ہے ایک دن شام کے پرعزم جوان انہیں پسپائی پر مجبور کردیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ بعض ممالک اگر بڑی غلطی کر بیٹھیں اور اپنے استحکام اور قیام امن کے ذریعے یعنی باایمان نوجوانوں کو میدان سسے ہٹانے کی کوشش کریں، ان کا بھی انجام شام جیسا ہوجائے گا۔
آپ نے فرمایا کہ لبنان اور یمن استقامت کی علامت ہیں جن کی کامیابی بھی یقینی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ گزشتہ چند سال کے واقعات اور پاسبانان حرم نے دکھا دیا ہے کہ اسلامی انقلاب مکمل طور پر متحرک اور زندہ ہے۔
آپ کا تبصرہ