وزیر صنعت، کان کنی و تجارت سید محمد اتابک نے سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد ہونے والے یوریشین تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور اس تنظیم کے ارکان ایک تاریخی موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نےیوریشین تنظیم میں ایران کو مبصر کی حیثیت دینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تجارت کے میدان میں ایک قابل بھروسہ اور بااثر حلیف کے طور پر خود کو ثابت کرچکا ہے۔
وزیر صنعت نے کہا کہ امریکہ کی بے لگام یکطرفہ پالیسیوں کے نتیجے میں جو نقصان مختلف ممالک کو پہنچے رہا ہے، اس کے مقابلے میں ہر دور سے زیادہ خودمختار ممالک کے مابین اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔
سید محمد اتابک نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایران نقل و حمل، ٹرانزٹ اور توانائی کے مستقل اور مطمئن ذریعے فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران ٹرانزٹ کے میدان میں یوریشیا کو خلیج فارس، جنوب اور جنوب مشرقی ایشیا سے جوڑ سکتا ہے جس کے نتیجے میں علاقے کے عوام ترقی، پیشرفت اور مستقل خوشحالی سے ہمکنار ہوں گے۔
انہوں نے ان اجلاس کے موقع پر روس کے صدر ولادیمیر پوتین، نائب وزیراعظم، یوریشین تنظیم کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور آرمینیا کے نائب وزیراعظم سے ملاقات اور گفتگو بھی کی۔
آپ کا تبصرہ