ایرانی سفیر حسین اکبری کا کہنا تھا کہ شام میں دہشت گردانہ حملے عین وقت شروع ہوئے جب جنوبی لبنان میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کہہ رہے ہیں کہ جنوبی لبنان میں جنگ بندی صیہونی حکومت کی شکست اور حزب اللہ کی فتح ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ جنوبی لبنان میں اسرائیل کی اس شکست کے ساتھ ہی دہشت گردوں نے شام میں کارروائیاں شروع کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریر الشام کے کرائے کے دہشت گردون کے پاس جدید ترین ہتھیاروں کی موجودگی مغربی ممالک سے رابطوں اور حمایت کی نشاندہی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: امریکہ بھی جنوبی صوبوں کے ذریعے شامی حکومت پر سیکورٹی دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ