لبنان کو فوجی امداد کی ضرورت نہیں؛ جنگ بندی اور امدادی کارروائی اولین ترجیح ہو: اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کا بیان

نیویارک/ ارنا- اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لبنان کو فوجی امداد کی ضرورت نہیں ہے۔

فاکس نیوز کے بھیجے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ ایران کی قومی ایئرلائن کے ذریعے لبنان میں ہتھیار منتقل کیے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے واضح الفاظ میں اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران مختلف طریقوں سے لبنان کے لئے انسانی دوستانہ امداد بھیج رہا ہے اور طبی امداد اور جنگ کے زخمیوں کے علاج کے لئے بھی اپنی تیاری کا اعلان کرچکا ہے جسے لبنان کی حکومت نے منظور بھی کرلیا ہے۔

 ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا کہ لبنان کو اس وقت فوجی امداد کی ضرورت نہیں اور توجہ فوری طور پر جنگ بندی اور امدادی کارروائی پر ہونی چاہئے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لبنان کے سلسلے میں ایک نشست منعقد کی گئی تھی جس میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے کہا تھا کہ لبنان کے عوام کو منظم طریقے سے قتل اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت لبنان کے عوام کو مفلوج اور اس ملک کے نظام کو کمزور کرکے انہیں مستقل پریشانی میں مبتلا کرنا چاہتی ہے۔

امیرسعید ایروانی نے صیہونی حکومت کو عالمی امن و سلامتی کے لئے ایک سنجیدہ خطرہ قرار دیا۔   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .