ارنا کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے منگل 17 ستمبر کو کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یورپی یونین کے نمائندے نے خاص سیاسی لابی کے دباؤ میں، حقائق کو مد نظر رکھے بغیر ماضی کا غلط رویہ جاری رکھنے کی اسٹریٹیجک غلطی کا ارتکاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف معاندانہ رویئے اور بے بنیاد دعووں کی تکرار کی ہے۔
ناصر کنعانی نے یورپی یونین اور چند دیگر ملکوں کے تخریبی بیانات جاری کرنے کے طرزعمل کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری نصیحت ہے کہ یورپی یونین اور یہ چند ممالک اسلامی جہموریہ ایران میں چودھویں صدارتی الیکشن کے انعقاد کے طریقے کو دیکھیں اور حقیقت پسندی کے ساتھ ایران کے حقائق پر توجہ دیں۔
ترجمان وزارت خارجہ نے یورپی یونین اور مذکورہ پانچ ملکوں کے حکام کو نصیحت کی کہ ایران کے اسلامی جمہوری نظام اور حکومت سے اس ملک کے عوام کے گہرے اور محکم رابطے کو مد نظررکھیں اور ایران کے خلاف بے بنیاد، لاحاصل اور شکست خوردہ الزامات کی تکرار سے پرہیز کریں۔
ناصر کنعانی نے اسلامی جہموریہ ایران کے خلاف یورپی یونین، امریکا اور بعض دیگر ملکوں کی پابندیوں کی ناکام سیاست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایک بار پھر یاد دہانی کرادینا چاہتے ہیں کہ غلط اور غیر تعمیری طرز عمل نہ صرف یہ کہ کسی بھی مسئلے اور مشکل کا حل نہیں ہے بلکہ خود مشکل کا حصہ ہے اور اس طرزعمل کا جاری رہنا خود ان کے فائدے میں نہیں ہے ۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران میں انسانی حقوق کی اعلی ترین کیفیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین، اور امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کنیڈا کو ہماری نصحیت ہے کہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کے بجائے انسانی حقوق کے حوالے سےاپنے کالے کرتوتوں کی فہرست دیکھیں کہ جرائم پیشہ اسرائیلی حکومت کی حمایت اور غزہ میں نسل کشی کے مخالفین کے مظاہروں کی سرکوبی اس کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔
آپ کا تبصرہ