ایران کے خلاف مغربی پابندیوں کے رد عمل میں، سرگئی ریابکوف نے کہا: "ہمارے درمیان تکنیکی اور فوجی تعاون اس طرح سے کیا جاتا ہے کہ اس میں کوئی ایسا عنصر نہ ہو جس سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سمیت تمام دوسرے کسی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہو اور اس تعاون کا مشرق وسطی میں علاقائی توازن پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔"
تاس نیوز ایجنسی کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگر امریکی ایران سے روس کے بعض وسائل کے مسئلے کو اٹھا رہے ہیں تو یہ ان کا مسئلہ ہے۔ اس طرح کے تعاون کے نہ ہونے کی مکمل وضاحت کئی بار کی جا چکی ہیں۔
اس کے علاوہ، ریابکوف نے یہ بھی کہا کہ مخاصمانہ دعوے ہی وہ واحد چیز ہے جو روس اور دیگر ملکوں کے ساتھ تعاون کے بارے میں واشنگٹن کی طرف سے ہمیں سننے کو ملتی ہے۔
انہوں نے کہا: ہم اس طرح کے دعوؤں کو عقل م منطق کے دائرے سے باہر سمجھتے ہيں اور بلا شبہ اپنے مفادات اور دو طرفہ مقاصد کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت ان تمام ملکوں کے ساتھ تعاون کریں گے جو ہماری طرح ہی دلچسپی کا اظہار کریں گے۔
آپ کا تبصرہ