حماس پر امریکی الزامات، فلسطین کی مزاحمتی کمیٹی نے حماس کی حمایت کا اعلان کیا

تہران - فلسطینی مزاحمتی کمیٹی کے دفتر نے تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ "یحیی السنوار" اور متعدد دیگر فلسطینی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے امریکی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی کمیٹی کے دفتر نے اس بارے میں ایک بیان میں  کہا ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے  ہمارے بھائی کمانڈر "یحیی السنوار" کے اور ان  کے متعدد ساتھیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اقدام فلسطینی قوم اور ان کی مزاحمت کے خلاف امریکی جارحیت کا ہی تسلسل ہے جو اس نے 11 مہینے سے فلسطینیوں کی نسل کشی میں سرگرم شرکت کے ساتھ شروع کی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی کمیٹی نے کہا: امریکہ کا حالیہ اقدام اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ امریکی حکومت صیہونی حکومت کی غیر معینہ اور اندھی حمایت کرتی ہے اور فلسطینی قوم اور اس کے رہنماؤں  کے خلاف کھڑے ہونے میں کسی بھی طرح کا تذبذب نہيں کرتی۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی کمیٹی  نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ امریکہ  کی طرف سے کسی بھی قسم کا مقدمہ در اصل  غاصب و جرائم پیشہ صیہونی قاتلوں اور واشنگٹن میں بیٹھے ان کے حامیوں کے حلاف دائر  کیا جانا  چاہیے کہ جو غاصب صیہونیوں کو ہتھیار دے کر غزہ اور غرب اردن میں فلسطینی خواتین اور بچوں کے قتل عام اور ان کے گھروں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی میں تعاون کر رہے ہيں۔

فلسطینی مزاحمتی کمیٹی نے اسی طرح کہا ہے کہ امریکہ کے حالیہ دعوے بے بنیاد اور بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے منافی ہیں اور وہ اس طرح سے صیہونی  امریکی اتحاد کی جارحیت اور غاصب صیہونی حکومت کے خاتمے تک اس کے خلاف جد و جہد جاری رکھنے کے فلسطینیوں کے عزم کو کبھی کمزور نہيں کر سکتے۔

امریکی محکمہ انصاف نے منگل کے روز  یحیی السنوار سمیت حماس کے سینئر رہنماؤں کے خلاف مجرمانہ الزامات کا اعلان کیا اور ان پر یہ الزام عائد کیا کہ انھوں نے شہریوں کو ہلاک اور اسرائیل کو تباہ کرنے کی کوششوں کی قیادت کی ہے۔ 

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .