یہ بات وزارت خارجہ کے محکمہ پاسپورٹ اور ویزا کے ڈائریکٹر عباس احمدی نے اربعین حسینی کے زائرین کے سفر کے لیے سہولیات پیدا کرنے کی غرض سے اپنے ادارے کے اقدامات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ عراقی حکومت کے تعاون سے ایران میں مقیم غیر ملکی شہریوں کو عارضی پاسپورٹ (دفترچہ خادم) جاری کیا جارہا ہے جس کے ذریعے وہ چہلم امام حسین کے موقع پر ہونے والے اربعین مارچ یا مشی میں با آسانی شرکت کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سال اربعین مارچ میں شرکت کے لیے ایران سے عبور کرنے والے تمام غیر ملکی شہریوں، بالخصوص پاکستانی اور افغان شہریوں کو متعلقہ سرحدوں سے براہ راست ایران عراق سرحدی کراسنگ چذابہ منتقل کیا جارہا ہے اور اس مقصد کے لیے مذکورہ ملکوں سے آنے والی بسوں کو ایران سے عبور کرنے کی خصوصی اجازت دی گئی ہے۔
وزارت خارجہ کے محکمہ پاسپورٹ اور ویزا کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ اب تک تقریباً 25000 پاکستانی زائرین اربعین مارچ میں شرکت کے لیے ریمدان اور میرجاویہ کی سرحدوں سے ملک میں داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہ اربعین مارچ میں شرکت کی غرض سے جانے والے پاکستانی اور افغان زائرین کے لیے دونوں ممالک (ایران اور عراق) نے مفت ویزے فراہم کیے ہیں۔
عباس احمدی نے کہا کہ ہم نے صوبہ سیستان و بلوچستان اور صوبہ خراسان رضوی خراسان کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ ایران میں داخل ہونے والے غیر ملکی زائرین کو براہ راست عراقی سرحد تک پہنچایا جائے تاکہ اربعین مارچ میں شرکت کے لیے جانے والے پاکستانی اور افغان زائرین کو ٹرانسپورٹ کی کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
انہوں نے عراق میں قائم ایران کے نمائندہ دفاتر کی طرف سے اربعین مارچ میں شرکت کرنے والے زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کربلا، نجف، سامراء، نجف ایئرپورٹ، حلہ شہر اور خسروی بارڈر حسینیہ سٹی قائم خصوصی دفاتر ہفتہ کے 7 دن 24 گھنٹے کھلے ہیں اور زائرین کو متعلقہ خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران زائرین یا ایرانی سم کارڈ استعمال کرنے والے حضرات عراق میں کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں 128 ڈائل کرکے خصوصی کنٹرول روم سے مفت رابطہ کرسکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ