تحریک حماس نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کرکے اس بات پر زور دیا کہ غاصب صیہونی حکومت نہتھے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، خاص طور پر مرکزی غزہ میں جہاں لاکھوں بے پناہ فلسطینی پناہ لئے ہيں۔
حماس نے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کو حاصل مکمل حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے : مغربی شدت پسند صیہونی کابینہ کو وحشیانہ نسل کشی جاری رکھنے کے لئے ضروری موقع اور حمایت فراہم کر رہا ہے تاکہ صیہونی حکام، اپنے زعم میں فلسطینیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں۔
در ایں اثنا غزہ پٹی میں فلسطینی وزارت صحت بتایا ہے کہ صیہونی فوج نے گزشتہ 48 گھنٹوں میں غزہ پٹی میں پانچ جرائم کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 69 فلسطینی شہید اور 136 زخمی ہوئے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے: ان شہداء اور زخمیوں سمیت، 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز سے اب تک 40,740 فلسطینی شہید اور 92,537 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ مسلسل حملوں کے باعث متعدد شہداء کی لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور امدادی تنظیمیں انہیں تلاش کرنے میں ناکام ہیں۔
واضح رہے فلسطینی مجاہدوں نے 7 اکتوبر سن 2023 میں الاقصی طوفان نام سے غزہ سے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر2023 سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے جو اب تک جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر عام شہری شہید ہو رہے ہيں۔
آپ کا تبصرہ