صیہونی میڈیا ذرائع کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق غزہ سے اغوا کئے جانے والے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ صیہونی فوجیوں کی وحشیانہ ایذا رسانی اور جنسی تشدد کی سی سی ٹی وی کیمرے سے تصدیق ہوگئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایک ہفتہ قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ غاصب صیہونی فوجی فلسطینی قیدیوں کو وحشیانہ ایذائيں دیتے ہیں اور انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بناتے ہيں۔
آج بدھ کو صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ نے اس حوالے سے ایک فلم رپورٹ میں اس خبر کی تصدیق کردی ہے۔
صیہونی ٹی وی چینل 12 سے نشر ہونے والی فلم میں فلسطینی قیدیوں کی المناک صورتحال کا ایک گوشہ دکھا یا گیا ہے۔
ایک ہفتہ قبل صیہونی میڈیا نے فلسطینی قیدیوں کو وحشیانہ ایذائيں دینے اور انواع و اقسم کے تشدد کا نشانہ بنانے کی رپورٹ میں بتایا تھا کہ حالیہ مہینوں میں دس صیہونی فوجیوں کو فلسطینی قیدیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کا ملزم قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان صیہونی فوجیوں کو " سدہ تمیان" فوجی اڈے میں رکھا گیا تھا اور انہیں باز پرس اور فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے لئے " بیت لید" منتقل کردیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق زیادہ انتہا پسند صیہونیوں کے ایک گروہ نے جن میں اکثریت صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کے طرفداروں کی تھی، مذکورہ فوجیوں کو قیدیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے الزام میں مقدمے سے بچانے کے لئے بیت لید کی فوجی عدالت کی عمارت پر ہلہ بول دیا تھا۔
انتہا پسند صیہونیوں نے اسی طرح سدہ تیمان فوجی اڈے پر حملہ کرکے، فلسطینیوں کے ساتھ جنسی تشدد میں ملوث صیہونی فوجیوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے شیم شیم کے نعرے لگائے ۔
در اصل غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ جنسی تشدد میں ملوث ان صیہونی فوجیوں کے خلاف قانونی کارروائی کارروائی کا نمائشی اقدام اس لئے کیا ہےکہ بین الاقوامی ادارے اس مسئلے میں کوئی ایکشن نہ لیں۔
آپ کا تبصرہ