حماس: فلسطینی قیدیوں کی صورتحال اسرائیلی حکومت کے وحشیانہ سلوک کی عکاسی کرتی ہے اور امریکا شریک جرم ہے

تہران – ارنا – حماس نے آج پیر کو ایک بیان جاری کرکے غزہ سے اغوا کئے گئے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ  صیہونی حکومت کے وحشیانہ سلوک کی سخت مذمت کی ہے اور امریکا کو شریک جرم قرار دیا ہے

ارنا کے مطابق حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی حالت ان قیدیوں کے  ساتھ جنہیں غزہ سے اغوا کیا گیا ہے،  وحشیانہ سلوک کی عکاسی کرتی ہے ۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے کہا ہے کہ غزہ سے اغوا کئے جانے والے فلسطینی شہریوں کے ساتھ غاصب صیہونی حکومت کا وحشیانہ طرزعمل اس کی فسطائی پالیسیوں کا حصہ ہے اور امریکی حکومت غاصب صیہونیوں کے ان جرائم میں بھی برابر کی شریک ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے بیان میں عالمی برداری، اقوام متحدہ اور اس کے اہم اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی عوام کا قتل عام فوری طور ہر رکوایا جائے اور مختلف علاقوں سے اغوا کئے جانے والے عام فلسطینی شہریوں کو رہا کرایا جائے۔

حماس نے اپنے بیان میں بین الاقوامی ریڈکراس سوسائٹی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ غزہ سے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے ہزاروں فلسطینی شہریوں کا پتہ لگایا جائے کہ وہ کس حال میں ہیں۔

 حماس کا یہ بیان غزہ کے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر نے صیہونی قیدخانے سے رہا ہونے والے 50 قیدیوں کے ہمراہ کے ایک پریس کانفرنس میں پڑھ کر سنایا۔

انھوں اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی قیدیوں کو طبی سہولتیں فراہم نہیں کررہی جو بین الاقوامی کنوینشنوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

غزہ کے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو انتہائی غیر انسانی حالت میں رکھا جارہا ہے، انہیں خوراک اور پانی بہت کم دیا جاتا ہے اور انواع و اقسام کی ایذا رسانی کی جاتی ہے۔

قابل ذکر ہےکہ غاصب صیہونی فوج نے غزہ پر حملے میں ہزاروں فلسطینی شہریوں کو اغوا کرکے عقوبت خانوں میں منتقل کردیا ہے جن میں بڑی تعداد میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

اس سے پہلے بھی بعض میڈیا ذرائع نے رپورٹ دی تھی کہ غزہ سے اغوا کئے گئے فلسطینی قیدیوں کو اسی طرح رکھا جارہا ہے جس طرح امریکا کی  بدنام زمانہ  گوانتانامو جیل میں قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .