شام میں صحت کے شعبے کے عہدہ داروں کے ذریعے تصدیق شدہ اعداد و شمار کے مطابق، صرف شمال مغربی شام میں، 26 نومبر سے 8 دسمبر کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 28 بچوں اور 11 خواتین سمیت کم از کم 75 شہری مارے گئے جبکہ کم از کم 282 دیگر افراد زخمی ہوئے جن میں 106 بچے اور 56 خواتین شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے اس ادارے نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ شام میں سلامتی اور انسانی صورتحال غیر مستحکم ہے۔
واضح رہے شام میں مسلح مخالفین نے 27 نومبر سن 2024 کو بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کے مقصد سے حلب کے شمال مغرب، مغرب اور جنوب مغرب سے حملوں کا آغاز کیا تھا اور 11 دنوں بعد انہوں نے دمشق پر قبضہ کرکے اعلان کیا کہ بشار اسد ملک سے جا چکے ہیں۔
سن 1971 میں شام میں بغاوت اور حافظ اسد کی حکومت کے بعد سے گزشتہ 54 برسوں میں ہمیشہ اس ملک میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔
بشار اسد سن 2000 میں اقتدار میں آئے تاہم ان کا دور بھی مسلحانہ جھڑپوں سے بھرا رہا۔
روسی ذرائع کے مطابق بشار اسد اپنے اہل خانہ کے ساتھ ماسکو گئے ہیں جہاں پوتین نے ان سب کو سیاسی پناہ دی ہے۔
آپ کا تبصرہ