نیویارک – ارنا- اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے چیئرمین اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام خط میں لکھا ہے کہ کینیڈا کا غیر قانونی اقدام دہشت گردی کے خلاف مہم کے لئے سپاہ کے عزم و ارادے کو متاثر نہیں کرسکتا۔
ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب اور سفیر امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئر مین کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ ہم آپ کی توجہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کینیڈین حکومت کے غیر قانونی اقدام کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں۔
انھوں نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے آئین کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کا حصہ ہے جس کو کینیڈین حکومت نے خطرناک سیاسی محرکات کے تحت غیر قانونی طور پر نام نہاد دہشت گرد گروہ کا نام دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئر مین کے نام اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کینیڈین حکومت ایران کے خلاف بین الاقوامی اصول و ضوابط کی سسٹامیٹک خلاف ورزی کررہی ہے بلکہ اب تک بارہا بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کرچکی ہے جس پر اسلامی جمہوریہ ایران نے مجبور ہوکر بین الاقوامی عدالت انصاف میں اس کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جدوجہد اور علاقے میں امن استحکام کے قیام میں اس کے کردار کے پیش نظراسلامی جمہوریہ ایران کینیڈین حکومت کے اس اشتعال انگیز اور غیر قانونی اقدام کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
انھوں نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف حکومت کینیڈا کے اس غیر قانونی اقدام کو دشمنانہ عمل اور علاقائی نیز بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرناک سمجھتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب ن لکھا ہے کہ حکومت کینیڈا کا یہ اقدام غیر قانونی، غیر ذمہ دارانہ، اقوام متحدہ کے منشور نیز بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور دوسرےملکوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے مسلمہ اصول کے منافی ہے۔
انھوں نے لکھا ہے کہ سپاہ پاسدران، خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں امن و سلامتی کی ذمہ دار ہے اور کینیڈین حکومت اچھی طرح جانتی ہے کہ اس کے اس غیر قانونی اشتعال انگیز اقدام سے کشیدگی اور پاسداران انقلاب اسلامی اور کینیڈا کی مسلح افواج کے درمیا تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ ظاہر ہے کہ اس غیر ذمہ دارانہ اور غیر قانونی اقدام کے نتائج کی پوری ذمہ داری کینیڈین حکومت اور ان ملکوں پر عائد ہوگی جنہوں نے اس غیر قانونی اقدام کی حمایت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے لکھا ہے کہ القاعدہ، داعش، جبہت النصرہ اور علاقے کے دیگر مسلمہ دہشت گرد گروہوں کی سرکوبی میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اور خطے کی حکومتوں نے سپاہ پاسداران کی قدردانی کی ہے۔
انھوں نے اپنے مکتوب میں واضح کیا ہے کہا سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی سمیت ایران کی مسلح افواج خطے کی حکومتوں اور اقوام کی حمایت میں دہشت گردی کے خلاف مجاہدت اور دہشت گرد گروہوں کی بیخ کنی کا سلسلہ جاری رکھنے پر مصمم ہیں اور حکومت کینیڈا کا یہ غیرقانونی اور اشتعال انگیز اقدام اس عزم و ارادے کو ہرگز متاثر نہیں کرسکتا۔
آپ کا تبصرہ