اسماعیل ہنیہ نے اتوار کو عید الاضحی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا: ایسے حالات میں غزہ پٹی میں ایک اور عید منائی جا رہی ہے کہ جب اس علاقے میں جارحین کے ساتھ جنگ جاری ہے۔
ہنیہ نے کہا : غزہ میں ہماری قوم کو ایک غیر معمولی تاریخی المیہ کا سامنا ہے لیکن دشمن کو ہماری قوم سے پائیداری، صبر و استقامت کے علاوہ کچھ اور نظر نہيں آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا: ہم غزہ میں اپنے بھائی بہنوں سے کہتے ہیں کہ خداوند عالم آپ کی کوششوں اور صبر کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہيں کرے گا اور فتح یقینی ہے۔
انہوں نےکہا: دشمن کی شکست کے آثار نمایاں ہو چکے ہيں کیونکہ اس کا کوئی بھی مقصد پورا نہيں ہوا ہے اور الاقصی طوفان ایک تاریخی جنگ ہے جس کی اپنی وجوہات اور اپنے نتائج ہیں۔
انہوں نے کہا: دشمن کی لاکھ کاوشوں کے باوجود استقامتی محاذ کی آپریشنل طاقت ختم نہيں ہوئی ہے اور آپریشن بدستور جاری ہے۔
حماس کے اس سینيئر رہنما نے کہا: ہم حزب اللہ لبنان اور انصار اللہ یمن کی طرف سے مدد اور حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہيں اور اسی طرح ہم عراق و شام کے استقامتی محاذ کے بھی شکر گزار ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا: ہماری قوم غزہ میں اپنا رول ادا کر رہی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ اسلامی امت غزہ اور فلسیطن کی حمایت کا دائرہ بڑھائے۔
انہوں نے جنگ بندی کے لئے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حماس اور دیگر تمام استقامتی تنظیمیں اس بات پر متفق ہيں کہ مفاہمت کے لئے مستقل جنگ بندی، غزہ پٹی سے جارحین کا انخلاء، تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو اور وسیع پیمانے پر قیدیوں کا تبادلہ ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ