ارنا کے مطابق اسلام آباد کے جامعہ امام صادق دینی مرکز میں حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی کے اس پروگرام میں پاکستان میں ایران کے سفیر اور پاکستان کے ممتاز شیعہ اور سنی عمائدین نے شرکت کی۔
پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم، ایرانی سفارت خانے کے ثقافتی اتاشی مجید مشکی، صوبائی نظام المدارس پاکستان کے سربراہ نفیس الحسن قادری، لاہور کے حوزہ علمیہ عروۃ الوثقی کے علامہ علی رضا مطہری اور بعض دیگر اہم شخصیات نے اپنے خطاب میں حضرت امام خمنی رحمت اللہ علیہ کی شخصیت اور اتحاد امت اسلامیہ کے بارے میں آپ کے افکار و نظریات کا جائزہ لیا۔
مقررین نے اس سیمینار سے خطاب میں ایران میں ہیلی کاپٹر سانحے میں صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی ، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کا بھی ذکر کیا اور علاقے میں اسلامی اخوت و یک جہتی بڑھانے میں ان کی مساعی کی قدردانی کی ۔
سیمینار کے مقررین نے حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے اس عظیم مرد مجاہد کے اعلی اسلامی افکار کی برکات آج بھی جاری ہیں اور اسلامی دنیا کے حریت پسندوں کے لئے محرک بنے ہوئے ہیں۔
ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اس سیمینار سے خطاب میں کہا کہ گزشتہ 45 برسوں کے دوران ، مسلط کردہ جنگ، اقتصادی پابندیاں، معاشی جںگ اور انواع و اقسام کی دہشت گردی منجملہ اقتصادی، فوجی اور ماحولیاتی دہشت گردی کی شکل میں ایران کو سخت ترین چیلنجوں کا سامنا رہا لیکن ان تمام چیلنجوں اور مشکلات و مسائل کے باوجود اسی طرح سربلند و سرافراز ہے ۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی انقلاب سے متعلق پروگراموں، منجملہ حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی کے پروگراموں میں عورتوں اور مردوں سمیت بہت بڑی تعداد میں پاکستانی عوام کی پرجوش شرکت قابل ستائش ہے۔
اس پروگرام میں شعرا نے انقلابی نظمیں پڑھیں اور اسلامی انقلاب نیز حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ سے اپنی والہانہ وابستگی اور عقیدت کا اظہار کیا
حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے 4 جون 1989 کو حرکت قلب بند ہوجانے کے سبب رحلت فرمائی ۔
آپ کے جنازے میں ایک کروڑ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی جو اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔
آپ کا تبصرہ