سرایا القدس: دشمن کے جنگی قیدیوں کی رہائی کی واحد راہ استقامتی محاذ کی شرائط کو تسلیم کرنا ہے

 تہران – ارنا – جہاد اسلامی فلسطین کےفوجی بازو سرایا القدس کے ترجمان ابو حمزہ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی جنگی قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ یہ ہے کہ اسرائیلی افواج غزہ سے انخلا کریں، جارحیت بند کریں، اور جنگی قیدیوں کے تبادلے کے لئے استقامتی محاذ کی شرائط تسلیم کریں۔  

ارنا کے مطابق سرایا القدس کے ترجمان ابو حمزہ نے آج سنیچر کو اپنے ایک ٹی وی خطاب میں کہا کہ جرائم پیشہ صیہونی حکومت نے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم اسرائيلیوں سے  کہتے ہیں کہ اپنے حکام کی باتوں پر یقین نہ کریں، کیونکہ جنگ بند ہوئے بغیر تمھارے جنگی قیدی اپنے گھروں کو واپس نہیں ہوں گے۔

 ابو حمزہ نے کہا کہ استقامتی محاذ کے دیگر گروہوں کے ساتھ سرایا القدس غرب اردن اور غزہ میں سخت جنگ میں مصروف ہے۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران ہم نے صیہونی دشمن کے بہت سے فوجیوں اور اسنائپروں کو ہلاک کیا اور بئر السبع، سدیروت اور عسقلان نامی صیہونی  کالونیوں پر میزائل برسائے۔

سرایا القدس کے ترجمان نے بتایا کہ اس تنظیم کے مجاہدین نے گزشتہ چند ہفتے میں اسرائيلی فوج کے گیارہ ڈرون طیارے مار گرائے اور رفح ، جبالیا اور نتساریم میں ہر روز متعدد صیہونی فوجیوں کو ہلاک کیا۔

 انھوں نے کہا کہ ہم دشمن پر ایک بار پھر واضح کررہے ہیں کہ غزہ سے اسرائیلی جنگی قیدیوں کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی واپس لے جایا جاسکتا ہے۔

 ابو حمزہ نے کہا کہ صیہونی دشمن غزہ میں اپنا کوئی بھی مقصد پورا نہیں کرسکا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ استقامتی محاذ کی پوزیشن بہت اچھی ہے اوراس جںگ میں دشمن کو حسرت اور پشیمانی کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ملے گا۔

 ابو حمزہ نے کہا کہ دشمن کی فوج اچھی طرح جانتی ہے کہ وہ غزہ میں ڈوب چکی ہے اور اس کو بالآخر یہاں سے ذلت ورسوائی کے ساتھ نکلنا پڑے گا۔

انھوں نے آخر میں کہا کہ ہم دنیا کے ان تمام مزاحمتی محاذوں کا شکریہ ادا کرتے ہيں جو فلسطین کے استقامتی محاذ کی حمایت کررہے ہیں اور اسی طرح امریکا ویورپ کی یونیورسٹیوں اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کے بھی تہ دل سے شکرگزار ہیں جو فلسطینی عوام کی حمایت میں تحریک چلارہے ہیں۔   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .