ارنا کے مطابق تہران کے پینتیسویں بین الاقوامی کتب میلے میں شرکت کے لئے آںے والے اسلامی دنیا کے ادیبوں اور قلمکاروں نے آج تہران میں صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی ۔
ایوان صدر میں ہونے والی اس ملاقات میں صدر ایران نے کہا کہ آج ابلاغیاتی سامراج باطل کی ترویج کررہا ہے اورعالمی رائے عامہ کو منحرف کرنے کے لئے غزہ کے حقائق میں تحریف کررہا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس سامراجی سازش کو ناکام بنانے میں عالم اسلام کے ادیبوں اور قلمکاروں کا کردار بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ فلسطینی عوام کی استقامت، پائیداری اور خدا پر ان کے یقین نیز استقامتی محاذ کی مجاہدتوں کی صحیح تصویر دنیا والوں کے سامنے فنکاری کے ساتھ پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
صدرایران نے کہا کہ آج مسئلہ فلسطین، تمام مسلم اقوام اور دنیا کےحریت پسندوں کا مشترکہ اور اولین مسئلہ ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس کم نظیر اتحاد ویک جہتی سے فلسطینی قوم کی حتمی کامیابی کی زمین ہموار ہورہی ہے۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ امت اسلامیہ میں ناامیدی پھیلانے کی دشمن کی کوششوں کے برعکس مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ تاریخی ظلم کے مقابلے میں حریت پسند اور بیدار اقوام کی استقامت و پائیداری فلسطینی قوم کی حتمی کامیابی اور جرائم پیشہ صیہونی حکومت کی نابودی کی نوید دے رہی ہے۔
صدرایرن نے تہران کے بین الاقوامی کتب میلے کو اسلامی دنیا کے قلمکاروں، مصنفین، ادیبوں اور دانشوروں کے درمیان تبادل افکار کا بہترین پلیٹ فارم قرار دیا اور امید ظاہر کی ہے کہ اس بک فیئر میں عالم اسلامی کے ممتاز دانشوروں اور ادیبوں کی شرکت امت اسلامیہ کے ثقافتی کے ارتقا میں مفید اور موثر واقع ہوگی۔
آپ کا تبصرہ