آئی ایم ایف نے مشرق وسطی اور وسط ایشیا کے بارے میں اپنی حالیہ رپورٹ میں ایران سمیت علاقے کے 28 ملکوں پر غیر ملکی قرضوں کا جائزہ لیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق سن 2023 میں ایران کی جی ڈی پی کے لحاظ سے غیر ملکی قرضہ صرف 1.7 فیصد تھا جو الجزائر کے علاوہ مشرق وسطی اور وس ایشیا کے تمام ملکوں سے کم ہے۔
سن 2023 میں ایران کے غیر ملکی قرضوں میں غیر معمولی کمی آئی ہے۔ سن 2022 میں جی ڈی پی کے لحاظ سے ایران پر قرضہ کی شرح 2.2 فیصد تھی اور اس طرح اس سال اس میں 22 فیصد کمی آئی ہے۔
سن 2023 میں مشرق وسطی، شمالی افریقہ اور وسط ایشیا کے ملکوں کی جی ڈی پی کے لحاظ سے قرضہ کی شرح اوسطا 47.8 فیصد بتائي گئي ہے۔
اس علاقے کے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی جی ڈی پی کے لحاظ سے غیر ملکی قرضے کی شرح 42.9 فیصد رہی ہے۔ اس بناء پر علاقے کے ملکوں پر اوسطا غیر ملکی قرضہ کی شرح ایران سے 27 گنا زیادہ رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ