میونخ سیکورٹی اجلاس کے موقع پر جوزف بورل نے کہا کہ غرب اردن میں کشیدگی سے ان کے بقول اسرائیل اور فلسطین کے دو علیحدہ ملک بننے میں مسائل کھڑے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حالات پہلے سے زیادہ دھماکہ خیز ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو چاہئے کہ غرب اردن اور غزہ پٹی میں فلسطینی حکومت کی تشکیل کے عرب منصوبے کی حمایت کرے۔
رپورٹ کے مطابق، بورل نے یہ بیان روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی اس خبر کے بعد دیا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مبنی ایک منصوبہ پیش کیا تھا جسے نتن یاہو نے مسترد کردیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے دعوی کیا ہے کہ امریکی اور بعض عرب حکام نے ایک امن منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت ایک ٹائم فریم میں فلسطینی ملک بنایا جائے گا۔ اس امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ اس منصوبے کی رونمائی آئندہ دنوں میں متوقع ہے۔
دوسری جانب غزہ پٹی پر صیہونیوں کے وحشیانہ حملوں میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں اور صیہونی حکومت عالمی فوجداری عدالت اور عالمی رائے عامہ میں مجرم قرار دئۓ جانے کے باوجود، فلسطینیوں کی نسل کشی سے باز نہیں آرہی ہے۔
آپ کا تبصرہ