عراقی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہےکہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے مغربی عراق کے الانبار صوبے میں امریکی بمباری میں اس ملک کے کئی فوجیوں اور عام شہریوں کی شہادت کے بعد ملک میں عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔
در ایں اثنا عراق کی رضا کار فورس الحشد الشعبی نے بھی ایک بیان جاری کرکے زور دیا ہے کہ الانبار میں امریکہ کی جارحیت میں 16 لوگ شہید اور 36 زخمی ہوئے ہيں جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
الحشد الشعبی نے زور دیا ہے کہ " ہم ملک کے اقتدار اعلی، ارضی سالمیت اور قومی سلامتی کے لئے مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کی جانب سے ہم حکم کی تعمیل پر آمادہ ہیں۔"
یہ بیان سنٹکام کی جانب سے اس اطلاع کے بعد جاری کیا گيا جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے گزشتہ شب، شام اور عراق میں حملے کئے ہيں۔
امریکہ کا دعوی ہے کہ اس نے یہ حملے، شمال مشرق اردن میں اپنے تین فوجیوں کی ہلاکت کے رد عمل میں کئے ہيں۔
عراقی مسحل افواج کے ترجمان یحیی رسول نے ہفتے کی صبح مغربی عراق میں امریکی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی اور ملک میں پائيداری کے لئے بغداد حکومت کی کوششوں کو کمزور کرنا ہے۔
عراقی حکومت نے بھی مغربی عراق میں امریکی حملوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ بین الاقوامی اپنی ذمہ داریوں اور اختیارات کے دائرے سے باہر چلا گيا ہے اور اب عراق کے لئے ایک خطرہ بن چکا ہے۔
اسی تناظر میں عراقی کی وزارت داخلہ نے بھی ہفتے کی شام اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے حملوں کے خلاف احتجاج کے لئے بغداد میں امریکی سفیر کو طلب کر لیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ