19 جنوری، 2024، 2:14 PM
Journalist ID: 5485
News ID: 85358862
T T
0 Persons

لیبلز

عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا بیان مسترد/ ایران مجرموں سے نمٹنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔

تہران(ارنا) وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عراق کے شہراربیل میں ایران کا اقدام دہشت گردوں اور صیہونی حکومت کے ایجنٹوں کے مقابلے کے جائز حق پر مبنی تھا جہنوں نے ایران کی قومی سلامتی اور عام شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کی تھی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصرکنعانی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ تہران اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں سے پیشگی نمٹنے اور مجرموں کو سزا دینے میں ذرہ برابر بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتا ہے نہ کرے گا۔  

ناصر کنانی نے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے جاری کردہ حالیہ بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے سختی کے ساتھ مسترد کردیا۔

 ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بات زور دے کرکہ تہران عراق کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے احترام کے مسلمہ اصول کو عملی طور پر ثابت کرچکا ہے۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران خاص طور سے عراق پر داعش اور تکفیری گروہوں کے حملوں کے آغاز کے بعد، اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق  کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے دفاع کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پوری تندھی کے ساتھ ادا کیا اور عراقی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا رہا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ حکومت عراق تہران اور بغداد کے درمیان گزشتہ  سال طے پانے والے سیکورٹی معاہدے پر من و عن عملدآرمد کرے گی۔

 انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان تعلقات مضبوط، ہمہ گیر اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں نیز دونوں قوموں کے درمیان اٹوٹ رشتے قائم ہیں لہذا توقع کی جاتی ہے کہ عرب لیگ اپنی ساری سیاسی، قانونی اور بین الاقوامی طاقت کو غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور نسل کشی کو روکنے اور فلسطینی سرزمین پر 75 سالہ قبضے کو ختم کرنے اور اس مظلوم قوم کی حمایت استعمال کرے گی۔

ایرنا کے مطابق عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے بدھ کی رات عراقی کردستان کے شہر اربیل میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کی جاسوسی اڈے اور دہشت گردوں کے ہیڈ کوارٹر پر ایران کے حملے کے بارے میں ایک بیان جاری کیا ہے۔

عراقی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق بغداد کی درخواست پر بدھ کی شب عراق کی صدارت میں ہونے والے عرب لیگ کے غیر معمولی اجلاس کہا گيا ہے کہ اسکی (عراق) سرزمین پر حملہ جارحیت ہے اور اس کی مذمت کی جاتی ہے۔

اس بیان میں عراق  کے اقتدار اعلی کے احترام پر زور دیتے ہوئے، بغداد کی ان کوششوں کی حمایت کی گئی ہے جو وہ بین الاقوامی سطح پر اپنی ارضی سالمیت اور عوام کے دفاع کے لیے انجام دے رہا ہے۔    

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .