انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی القوم نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے میں حماس کے دفتر کا دورہ کیا تاکہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں پائے جانے والے اتفاق رائے سے آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقوں(اسرائيل) پر یمنی فوج کے حملے بدستور جاری رہیں گے۔
علی القحوم نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور اسرائيل کی دھمکیوں ا ور مخاصمانہ اقدامات کے باوجود بحیرہ احمر میں یمنی فوج کا آپریشن جاری ہے اور جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکیوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ وہ "اسرائیل" کی حفاظت نہ تو بحیرہ احمر میں کر سکیں گے اور نہ ہی کہیں اور۔
امریکہ نے بحیرہ احمر میں یمنی فوج کے مقابلے میں بحری اتحاد بنانے کا دعویٰ کیا ہے لیکن فرانس، اسپین اور اٹلی نے اپنے جنگی جہازوں کو امریکی کمان کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
گذشتہ ہفتوں کے دوران یمنی فوج نے غزہ کے عوام کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب کے راستے اسرائيل کی طرف جانے والے متعدد بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یمنی فوج نے واضح کیا ہے کہ جب تک غزہ پرحملے بند نہیں ہوں گے وہ آبنائے باب المندب میں اسرائيل جانے والے تمام بحیر جہازوں پر کو نشانہ بناتے رہیں گے۔
آپ کا تبصرہ