یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر نے اپنی رپورٹ میں زور دیا ہے کہ اس نے غزہ میں کم سے کم 12 قبرستانوں کی صیہونی فوج کی جانب سے بے حرمتی اور کھدائي کے واقعات ثبت کئے ہیں۔
رپورٹوں کے مطابق صیہونی فوجی، فلسطینی شہیدوں کی قبریں کھود کر ان کی لاشوں کو بلڈوزوں سے کچلتے ہيں اور بہت سی لاشیں چرا کر لے جاتے ہيں۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی طیاریں قبرستانوں پر شدید بمباری کرتے ہيں جس سے وہاں بڑے بڑے گڑھے بن گئے ہيں اور لاشوں کے ٹکڑے ہو گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گيا ہے کہ قبرستان تک رسائي میں مسائل اور بمباری کی وجہ سے فلسطینیوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں کم سے کم 120 غیر اعلانیہ قبرستان بنا رکھے ہیں۔
واضح رہے فلسطینی مجاہدوں نے 7 اکتوبر سن 2023 میں الاقصی طوفان نام سے غزہ سے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے جو اب تک جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر عام شہری شہید ہو رہے ہيں۔
آپ کا تبصرہ