بین الاقوامی اداروں میں ایران کے مستقل مندوب محسن نذیری اصل نے ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تہران شروع ہی سے اس بات پر زور دیتا ہے آيا ہے کہ وہ سیف گارڈ معاہدے کے تحت آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون اور خیرسگالی نتیجے میں تین مبینہ مسائل میں سے ایک حل کرلیا گیا ہے جبکہ باقی دو مسائل کے بارے میں مدلل جوابات اور متعلقہ دستاویزات ایجنسی کو پیش کر دیے گئے ہیں۔
نذیر ی اصل کا کہنا تھا کہ ایران اور ایجنسی کے درمیان تکنیکی ملاقاتیں جاری ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ایجنسی باقی مسائل کو غیر جانبداری اور پیشہ ورانہ انداز میں حل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کے بارے میں دعوے صیہونی حکومت کی جانب سے جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی اور میڈیا کو فراہم کی جانے والی جعلی دستاویزات پر استوار ہیں۔ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے چار سال قبل JCPOA سے امریکہ کے انخلاء کے بعد ایران میں غیر اعلانیہ مقامات پر جوہری نمونے دریافت کرنے کا من گھڑت دعویٰ کیا تھا اور مغربی میڈیا نے اس جھوٹی کہانی کو ہوا دی تھی۔
اسلامی جمہوری ایران پہلے ہی صیہونی حکومت کے ان دعوؤں کو سختی کے ساتھ مسترد کرچکا ہے۔
آپ کا تبصرہ