ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے ہفتے کے روز کنارک ہوائی اڈے پہنچنے پر ارنا کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ سیستان و بلوچستان کا یہ سفر راسک میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے کیا گیا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ زاہدان کے بعد، اب ہم چابہار آئے ہیں تاکہ راسک میں پولیس ہیڈکوارٹر پر دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کریں۔
وزیر داخلہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دہشت گرد صیہونی حکومت کے حمایت یافتہ گروہ ہیں کہا کہ ہم اپنے پڑوسی سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ سرحد کو کنٹرول کرنے کے سلسلے میں زیادہ محتاط رہے کیونکہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ دہشت گرد گروہ سرحد کی دوسری طرف سے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ سرحدوں پر کنٹرول سخت کرے اور ان پوائنٹس کو کنٹرول کرے جہاں سے دہشت گرد گروہ سرحد کے اس طرف آئے ہیں، تاکہ ان جارحانہ کارروائیوں کا سدباب کیا جاسکے۔
آپ کا تبصرہ