ایران اور شام کے درمیان تجارتی ٹیرف ختم / جہاز رانی اور ٹرانسپورٹ کےشعبے میں تعاون کا معاہدہ

تہران (ارنا) ایران کے نائب صدر نے ایران اور شام کے درمیان باقاعدہ جہاز رانی کے قیام اور نقل و حمل میں توسیع کے معاہدے پر دستخط کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی ٹیرف ختم ہونے کا اعلان کیا ہے۔

 ارنا کے سرکاری نامہ نگار کے مطابق، ایران کے نائب صدر محمد مخبر نے آج (ہفتہ) شام کے وزیراعظم کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عرب جمہوریہ شام کے ساتھ تجارتی منصوبوں کی توسیع شام کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنائے گی۔

انہوں نے ایران شام تعلقات کے متعلق رہبر معظم سید علی خامنہ ای اور آیت اللہ رئیسی کے بیانات کا حوالہ دیتے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عرب جمہوریہ شام کے درمیان بہت سے مشترکہ شعبوں میں تعاون کے امکانات ہیں جن کا فعال ہونا دوطرفہ تعاون کی مضبوطی اور ترقی کا باعث بن سکتا ہے۔

اس موقع پر محمد مخبر نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف الاقصیٰ طوفانی آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن مزاحمتی تحریکوں کے نقطہ نظر میں ہم آہنگی اور مزاحمتی محاذ کے فریقین کے اتحاد کو ظاہر کرنے میں کامیاب رہا ہے اور یہ اتحاد صیہونیوں اور مغربی حامیوں کے لیے سب سے مشکل شکست ہے۔

نائب صدر نے غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آزاد دنیا کو جعلی صیہونی حکومت کے اقدامات میں مداخلت کرنی چاہیے لیکن اب تک تمام بین الاقوامی فورم اس معاملے پر خاموش ہیں۔

مخبر نے مزید کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت غزہ میں اپنے مقاصد میں ناکامی کی وجہ سے فلسطینی بچوں اور عورتوں سے انتقام لینے کے درپے ہیں اور تمام مسلم ممالک کو مظلوم فلسطینی عوام کی مدد اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

ایرانی نائب صدر نے تاکید کی کہ خطے کے ممالک کی سلامتی خطے کی تمام اقوام کا متحد اور مشترکہ سرمایہ ہے۔

 انہوں نے واضح کیا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شام کی حکومت اور عوام کیساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں گے اور خطے سے دہشت گردی کے خاتمے تک ثبت قدمی اور عزم کے ساتھ خطے کی سلامتی کا تحفظ کریں گے۔

اس موقع پر عرب جمہوریہ شام کے وزیر اعظم حسین عرنوس نے کہا کہ یہ دورہ اور ایران کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتیں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی کامیاب ترین ملاقاتوں میں سے ایک ہے کیونکہ دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کے درمیان مفاہمت، گرمجوشی، دیانتداری اور باہمی تعلقات ہیں۔ ۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایران جیسے دوست اور برادر ممالک کے  ساتھ ملاقاتیں ہمیشہ ثمر آور ہوتی ہیں۔

شام کے وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ کے خلاف مغرب کی ظالمانہ اور خوفناک جنگ میں فلسطینی عوام کے دکھ اور درد کا تعلق جھوٹے، جعلی مقاصد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے ہے۔

عرنوس نے شام کے خلاف ظالمانہ جنگ کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام اور ایرانی عوام کی حکمت عملیوں اور حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران کی حکومت اور عوام اس مشکل وقت میں شامی عوام کے شانہ بشانہ رہے اور اس تعاون کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .