رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت پر الشفا اسپتال میں حماس کی موجودگی کو ثابت کرنے کا بھاری دباؤ ہے تاکہ وہ اپنے کچھ فوجی فیصلوں کا جواز پیش کر سکے ورنہ الشفا اسپتال پر حملے کا فیصلہ انسان دوستانہ بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہو سکتا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق: الشفا کے ڈاکٹروں اور عہدہ داروں نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے کہ یہ اسپتال حماس کا ایک کمان سنٹر تھا ۔
سی این این کی رپورٹ میں کہا گیا ہے: چینل کے کارکن الشفا اسپتال کے عہدہ داروں اور ڈاکٹروں سے بات کرنے کی کوشش میں ہیں لیکن فی الحال ان سے ٹیلی فونی گفگو ممکن نہيں ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یقینی طور پر ابھی تک ایسا کوئی ثبوت نہيں ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہو کہ اسرائيلی فوجیوں نے اسپتال کے نیچے کوئي سرنگ یا تہ خانہ کا پتہ لگایا ہو۔
واضح رہے صیہونی فوج کے ترجمان نے گزشتہ 6 نومبر کو دعوی کیا تھا کہ الشفا اسپتال حماس کی زمین کے اندر بنی سرنگوں پر تعمیر کیا گيا ہے ۔
اسی طرح گزشتہ بدھ کی رات صیہونی فوج کے ترجمان نے دعوی کیا کہ الشفا اسپتال میں اسلحہ ملا ہے اور اسپتال کے اطراف اسلحے کی تلاش جاری رہے گی۔
حماس کے سینئر رکن باسم نعیم نے بدھ کی رات ہی صیہونی فوج کے اس دعوے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے اسپتال میں اس طرح کے ڈرامے کی پہلے سے توقع تھی۔
اسی طرح اسلامی جہاد تنظیم کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل محمد الہندی نے بھی اس بارے میں کہا ہےکہ الشفا اسپتال میں اسلحے کے بارے میں غاصب صیہونیوں کے دعوے پوری طرح بے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔
آپ کا تبصرہ