سید احسان خاندوزی نے ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایران کی ٪50 برآمدات اور ٪53 درآمدات بریکس ممالک کیساتھ ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ بریکس معاہدے کے رکن ممالک نے امریکی پابندیوں کے باوحود ہمارے ساتھ تجارت کو ترجیح دی ہے۔
خاندوزی نے کہا کہ ہمیں بریکس اور شنگھائی تنظیم کے رکن ممالک کےساتھ تجارتی لین دین کے لیے پابندیوں کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ یہ اقدامات ایک اہم پیغام ہیں کہ ایران پر پابندیوں کا اطلاق غیر ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2 سالوں میں بریکس ممالک کے ساتھ ہماری تجارت میں ٪14 اضافہ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بریکس بینک میں رکنیت سے تجارتی لین دین میں مزید ٪4 اضافہ ہوگا اور آنے والے سالوں میں بریکس ممالک کے درمیان وسیع تر تجارتی منصوبوں کی امید ہے۔
ایرانی حکومت کے اقتصادی ترجمان کے مطابق آئندہ مہینوں میں پٹرولیم اور اسکی مصنوعات پر انحصار کی سطح کم کرکے نان پٹرولیم محصولات کی برآمدات کو بڑھانے کا منصوبہ ہے۔
آپ کا تبصرہ