ایران کے ساتھ سفارتکاری اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے مذاکرات جاری رہيں گے، امریکہ

نیوریارک-ارنا- وائٹ ہاوس کی ترجمان نے تہران و واشنگٹن کے درمیان دوہری شہریت رکھنے والے قیدیوں کے تبادلے اور جنوبی کوریا میں ایران کے منجمد اثاثوں کے بارے میں کہا: مذاکرات جاری ہیں اور ایران کے سلسلے میں اختیار کئے جانے والے رویہ میں سفارت کاری جو بائيڈن کی حکومت کی پالیسیوں کا اہم حصہ ہے۔

          کیرین جان پیئر نے مقامی وقت کے مطابق پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں  قیدیوں کی رہائي اور ایران کے اثاثوں کی آزادی کے بارے میں بتایا : ایران میں قید امریکیوں کی رہائي کے لئے ایران کے ساتھ مذاکرات جاری ہيں۔ یہ پیسے ، امریکی ڈالر یا امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالر نہيں ہيں اور یہ  امریکہ کی وزارت خزانہ ، قطر اور 8 تنظیموں  کی نگرانی میں اٹھایا گيا ایسا قدم ہے جس کے تحت ایرانی عوام اپنی اس دولت کو استعمال کر سکیں گے جو سن 2018 سے جنوبی کوریا کے ایک بینک اکاؤنٹ میں رکھی ہوئي تھی ۔

          انہوں نے کہا: امریکہ کی سابق حکومت نے ایران کو اپنے اربوں ڈالر استعمال کرنے کی اجازت دی لیکن اس کے بدلے میں اسے کچھ نہيں ملا۔ ہم پوری طرح سے اس پیسے پر نظر رکھے ہيں اور اس پیسے کو ایسے انسان دوستانہ مقاصد کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے جو امریکہ کو منظور ہو۔

          وائٹ ہاوس کی ترجمان نے کہا : اس مثبت قدم کا کسی اور مسئلہ سے کوئي تعلق نہيں ہے اور ہم نے ایران کے سلسلے میں  سفارت کاری، دباؤ اور اسے روکنے کے  اپنے موقف میں تبدیلی نہيں کی ہے ۔

         ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .