اسلام آباد (ارنا) بدھ کے روز اسلام آباد میں ایران پاکستان اقتصادی فورم کے اختتام پر "ارنا" سے بات چیت کرتے ہوئے نائب وزیر خارجہ برائے اقتصادی امور مہدی سفری کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے دورے کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کل جمعرات کو اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں ایران پاکستان مشترکہ کمیشن کے گزشتہ اجلاس میں ہونے والے دونوں ممالک کے تمام معاملات اور معاہدوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گيا۔
مہدی صفری نے بتایا کہ دونوں ممالک نے سرحدی مسائل، سرحدی منڈیوں، تجارت میں اضافے بالخصوص کلیئرنگ میکنزم کے قیام اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور مفاہمت ناموں کو حتمی شکل دی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان ایک اہم مسئلہ مشترکہ تجارت کے حجم میں اضافہ ہے۔ ہم نے دو طرفہ تجارت میں 5 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اسے بہت جلد 10 ارب ڈالر تک پہنچایا جاسکتا ہے
ایران کی وزارت خارجہ کے اقتصادی سفارت کاری کے نائب وزیر نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والا اجلاس تہران میں منعقد ہونے والے مشترکہ کمیشن کے آئندہ اجلاس کے لیے ابتدائی خلاصہ ہوگا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ایئرلائنز کے قیام پر سنجیدگی سے عمل کیا گیا اور ہم ایران اور پاکستان کے شہروں کے درمیان مزید پروازیں شروع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ایران اور پاکستان نے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس کے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وفد میں ایوی ایشن، کسٹم، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور توانائی کے محکموں کے حکام شامل ہیں اور انہیں ایران کا دورہ کرنے اور اپنے ہم منصبوں کے ساتھ معاہدوں پر عمل کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔
مہدی سفاری نے آج کی ملاقات کے انعقاد میں ایرانی سفارت خانے اور پاکستان میں ایرانی سفیر کی کوششوں اور دونوں ممالک کے حکام کی مشاورت کے لیے جامع منصوبہ بندی کو بھی سراہا۔
پاکستان کے اقتصادی امور کے نائب وزیر نے بھی آج کے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ ہم عنقریب تہران میں 22ویں ایران پاکستان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے انعقاد کے لیئے پرامید ہیں جس میں ایرانی حکام کے ساتھ مزید رابطے متوقع ہیں۔
آپ کا تبصرہ