تہران – ارنا - ایران کی وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے امور کے ڈائریکٹر جنرل نے ڈینمارک کے سفیر کو جتلایا کہ یورپ میں مقدس کتابوں کو جلانا زمانہ جاہلیت اور قرون وسطیٰ کے تاریک دور کی یاد دلاتا ہے، جو مغرب میں فکر و نظر کی آزادی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے مقدس کتابوں کی بے حرمتی پر یورپی حکومتوں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام آزادی فکر و نظر کے خاتمےکے مترادف ہے اور اس ثقافتی سانحے پر خاموشی کا نتیجہ تشدد اور دہشت گردی کے فروغ کے سوا کچھ اور نہیں نکلے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے مغربی یورپ کے معاملات کے ڈائریکٹر جنرل نے واضح کیا کہ افکار سوزی کے اس فعل کو آزادی اظہار کے مقدس نظریئے کا نام ہرگز نہیں دیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ اگر ڈینمارک کی حکومت اسلامی مقدسات کی توہین کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو مؤثر طریقے سے پورا کرتی تو دنیا اس طرح کی توہین آمیز حرکت کا مشاہدہ نہ کرتی۔
ڈینمارک کے سفیر نے قرآن مجید کی بے حرمتی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈینمارک کے وزیر خارجہ نے قرآن کی توہین کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور اسے ایک خوفناک عمل قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ