پاکستان-ایران صحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون پر  متفق

کراچی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل اور صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ نے صحت اور علاج کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے اور پاکستانی زائرین کو سہولت فراہم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

کراچی- ارنا- کراچی میں متعین ایران کے قونصل جنرل حسین نوریان نے ایک وفد کے ہمراہ صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایران کے قونصل جنرل سے ملاقات پر خوشی  کا اظہار کیا اور ایران کے ساتھ صحت، عوامی رابطوں، نقل و حمل بالخصوص پاکستان سے ایران جانے والے زائرین کو سہولتوں کی فراہمی جیسے معاملات میں قریبی تعاون کا عزم ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت محرم الحرام کے دوران اور چہلم امام حسین علیہ السلام کے عظیم اجتماع میں شرکت کے  لیے جانے والے زائرین کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں سے زائرین کی ایرانی سرحد تک منتقلی کے لیے ضروری احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں اور ریمدان سرحد پر رسائی کو آسان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ اور ایران کے قونصل جنرل کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں ایران کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے وفد اور کراچی میں سرکاری اور نجی اداروں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ملاقات میں ایران میں پاکستانی بسوں کے داخلے کے لیے  کم سے کم وقت میں این او سی جاری کیے جانے اور اس معاملے کو پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات کے لیے حتمی شکل دینے پر بھی اتفاق کیا گيا۔   

وزیر اعلیٰ سندھ نے اس موقع پر کہا کہ اس طرح  پاکستانی زائرین کا سفر ہموار ہو جائے گا اور پاکستانی بسیں کراچی سے ایران کی سرحد اور پھر چابہار کے راستے منزل مقصود کی جانب سفر جاری رکھیں گی۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل اور ان  کے ہمراہ وفد کو یقین دلایا کہ پاکستان سے ایران جانے والے زائرین کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور نجی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی گنجائشوں  کو ایران جانے والے زائرین کو درکار بسیں فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران ہر سال پاکستان کے مختلف شہروں سے آنے والے ہزاروں زائرین اور سیاحوں کی میزبانی کرتا ہے جو ایران کے مختلف شہروں میں واقع مقامات مقدسہ کی زیارت کے ساتھ ساتھ عراق کے شہر کربلائے معلی جانے کے لیے ایران کا سفر کرتے ہیں۔

 ایران کا راستہ پاکستانی زائرین اور سیاحوں کے لیے قریب ترین، محفوظ ترین اور کم خرچ راستہ سمجھا جاتا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .