ایرانی جزائر کے بارے میں روس کے موقف پر پارلیمانی کمیشن کے سربراہ کا ردعمل

ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ نے ایرانی جزائر کے بارے میں روس اور خلیج فارس تعاون کونسل کے مشترکہ اجلاس کے اختتامی بیان کو باہمی تعلقات کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔

 تہران- ارنا- قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ وحید جلال زادہ اپنے ذاتی سوشل میڈیا ہینڈل پر لکھا ہے کہ تین ایرانی جزائر کے بارے میں خلیج فارس کے بعض ملکوں کے غیر مدلل اور من گھڑت دعؤوں کے بارے میں ہماری ذمہ داریاں پوری طرح واضح ہیں لیکن ماسکو سے غیر متعلقہ بیان جاری ہونا باہمی تعلقات کے حق میں نہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ماسکو کے لیے ایران کی حمایت غیر مشروط نہیں ہے۔

خلیج فارس تعاون کونسل نے پیر 10 جولائی کو اس کونسل کے وزرائے خارجہ کے ماسکو اجلاس کا اختتامی بیان جاری کیا ہے جس کے ایک حصے میں تین ایرانی جزیروں تنب کوچک، تنب بزرگ اور ابوموسی کے معاملے کو دو طرفہ بات چیت یا عالمی عدالت انصاف کے ذریعے  حل کیے  جانے کی غرض سے متحدہ عرب امارات کے اقدام اور کوششوں کی حمایت کی گئی ہے۔

ماسکو میں خلیج فارس تعاون کونسل اور روس کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ اجلاس کے اختتامی کے بیان کے سامنے آنے کے بعد ایران کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹرجنرل برائے امور خلیج فارس علی رضا عنایتی نے تہران میں روسی سفیر کو طلب کرکے مذکورہ بیان پر باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللھیان نے بھی اپنے ذاتی سوشل میڈیا ہینڈل پر لکھا کہ ایران کی خود مختاری، اقتداراعلی اور ارضی سالمیت کے معاملے پر کسی کا لحاظ نہیں۔

روس کے سفیر نے بھی ایران کی ارضی سالمیت کے احترم زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر ماسکو کوتہران کے احتجاج سے فوری طور پر آگاہ کریں گے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .