وزارت خارجہ میں روسی سفیر کو طلب کرنے کے بعد روس اور خلیج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات کے اختتامی بیان پر ایران کے اعتراض سے انہیں آگاہ کیا گیا۔
روس اور خیلج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے درمیان ماسکو میں اسٹریٹجک مذاکرات کے بیان میں ایران کے تین جزیروں، ابو موسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک کے ذکر کے بعد روسی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور اس بیان میں کہی گئی باتوں پر اسلامی جمہوریہ ایران کے اعتراض سے روسی سفیر کو آگاہ کیا گيا۔
اس موقع پر ایرانی وزارت خارجہ میں خلیج فارس کے امور کے ڈائریکٹر جنرل اور نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی نے اس ملاقات میں کہا کہ ابو موسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک، ایران کا اٹوٹ حصہ ہيں اور روس کو اس سلسلے میں اپنے موقف میں اصلاح کرنا چاہیے۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں روسی سفیر نے ایران کی ارضی سالمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس اعتراض کی اطلاع فوری طور پر ماسکو پہنچا دیں گے۔
واضح رہے ماسکو نے گزشتہ پیر کے روز روس اور خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات کی میزبانی کی جس میں عمان کے وزیر خارجہ اور خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل بھی موجود تھے۔
اس نشست کے بعد جاری ہونے والے بیان میں ایران کے تینوں جزیروں کے بارے میں بار بار دوہرائے جانے والے دعوؤں کا پھر سے اعادہ کیا گيا تھا ۔
آپ کا تبصرہ