با خبر ذرائع نے کہا کہ IAEA کی جانب سے ایران کے خلاف اٹھائے جانے والے مبینہ ناقابل شناخت سائٹس میں سے ایک کا معاملہ، جسے آبادہ کہا جاتا ہے، تہران اور اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں بند کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ آئی اے ای اے کے 83.7 خالصتا کے ساتھ یورینیم کے ذرات کے بارے میں جو مبینہ طور پر ایران میں غیر اعلانیہ جوہری مقامات پر پائے گئے تھے، وہ بھی حل ہو گئے ہیں۔
یہ پیش رفت جعلی صیہونی حکومت کی جانب سے IAEA کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس سے قبل کشیدگی کو ہوا دینے اور بے بنیاد الزامات لگانے کی کوششوں کے درمیان سامنے آئی ہے۔
گزشتہ ستمبر میں ایران کے جوہری سربراہ محمد اسلامی نے ایران میں غیر اعلانیہ جوہری سرگرمیوں یا مواد کی موجودگی کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔
اسلامی نے کہا کہ یہ تمام الزامات جعلی صیہونی حکومت کی فراہم کردہ غلط معلومات پر مبنی ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
تہران، ارنا - ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے تہران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف اٹھائے گئے دو اہم مسائل کو حل کر لیا ہے۔
متعلقہ خبریں
-
آئی اے ای اے ایران کیساتھ بقایا مسائل کو حل کرنے کا موقع گنوا دیتی ہے
لندن، ارنا – عالمی جوہری ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے حفاظتی معاہدے کے بقایا مسائل…
-
ایران نے اپنی جوہری سرگرمیوں سے متعلق گروسی کی رپورٹ پر تکنیکی مسائل کو اٹھایا
تہران، ارنا – ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے ترجمان نے 30 مئی 2022 کو آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر…
-
ایران کی جوہری سرگرمیاں آئی اے ای اے کے ضوابط کے مطابق ہیں: اسلامی
تہران، ارنا – ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے صہیونی میڈیا کی ایرانی نئی جوہری تنصیبات کے حوالے…
آپ کا تبصرہ